راولپنڈی ( اباسین خیر)بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جیل میں علی امین گنڈا پور اور بیرسٹر سیف کے ساتھ ہونے والی خصوصی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق، ملاقات کھلے ماحول میں فری ٹائم کے ساتھ ہوئی، اور اس دوران بانی پی ٹی آئی نے اسٹیبلشمنٹ سے غیر رسمی مذاکرات جاری رکھنے کی رضا مندی کا اظہار کیا۔ملاقات میں بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ان کی ذاتی دشمنی کسی کے ساتھ نہیں ہے اور وہ پاکستان کے مفاد میں اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ چلنا چاہتے ہیں۔ بانی نے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ “I would like to have that” (میں یہ چاہوں گا)۔تاہم، اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ مذاکرات میں ابھی تک کوئی واضح حل نہیں نکلا، اور علی امین گنڈا پور اور بیرسٹر سیف کی طرف سے بھی کوئی حتمی جواب نہیں آیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ سیاسی قوتیں پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ کے درمیان فاصلے کو بڑھانے کی کوشش کر رہی ہیں۔بیرسٹر سیف سے سوال کیا گیا کہ ملاقات میں مولانا فضل الرحمان کے حوالے سے بات ہوئی یا نہیں، تو انہوں نے واضح کیا کہ فضل الرحمان کے حوالے سے کوئی بات نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ اگر قومی سطح پر پی ٹی آئی اور مولانا فضل الرحمان کا اتحاد ہوتا ہے تو علی امین گنڈا پور کبھی بھی رکاوٹ نہیں بنیں گے۔بانی پی ٹی آئی نے اس بات پر بھی تشویش ظاہر کی کہ پارٹی کی اندرونی لڑائیاں ترقی کی راہ میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔ انہوں نے وزیر اعلی کے پی کو کہا کہ وہ اپنی کابینہ میں مناسب فیصلے کریں اور افغانستان کے ساتھ بات چیت جاری رکھیں تاکہ دہشتگردی کے بڑھتے ہوئے خطرے سے نمٹا جا سکے۔ملاقات کے دوران آصف زرداری کی صحت اور دیگر سیاسی امور پر بھی بات چیت کی گئی۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ پارٹی کو ذاتی پسند و ناپسند سے بالاتر ہو کر پاکستان کے مفاد میں فیصلے کرنے چاہئیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کو ایک نیشنل پارٹی کے طور پر سامنے آنا چاہیے اور اس کی کامیابی کا راز دیگر علاقائی پارٹیوں سے مختلف ہے۔ذرائع کے مطابق، اگلے دو ہفتوں میں علی امین گنڈا پور اور بیرسٹر سیف کی دوبارہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات متوقع ہے۔
بانی پی ٹی آئی کی جیل میں گنڈا پور اور بیرسٹر سیف سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی کئی حلقوں سے نرم رویہ رکھنے کی ہدایت
8