کوئٹہ ( اباسین خبر)فاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے کہ حکومت کی جانب سے معدنیات کے شعبے کی ترقی اور بیرونی سرمایہ کاروں کو مدعو کرنے کے اقدامات سے پاکستان کی معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پہلے ہی مختلف ممالک نے معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کی ہے اور وہ اس سے مطمئن ہیں۔جام کمال نے فورم کے شرکا کو خوش آمدید کہا اور کہا کہ حکومت عالمی سرمایہ کاروں کو بھرپور معاونت فراہم کرے گی تاکہ وہ پاکستان کے معدنیاتی وسائل سے بھرپور فائدہ اٹھا سکیں۔ وزیر تجارت نے کہا کہ بلوچستان اور پاکستان کے شمالی علاقوں میں مختلف قسم کی 90 معدنیات حاصل کی جا رہی ہیں، جن کی کوالٹی عالمی معیار سے بہتر ہے۔ ان کے مطابق اس شعبے کو مزید سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، کیونکہ پاکستان میں ابھی تک 95 فیصد معدنی وسائل دریافت نہیں کیے جا سکے ہیں۔وزیر تجارت نے مزید کہا کہ پاکستان میں لیتھیئم، کاپر، سونا، چاندی، ایلومینیئم اور دیگر دھاتوں کے وسیع ذخائر موجود ہیں، جو عالمی سطح پر طلب میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے ایک محفوظ ملک ہے، جہاں سینکڑوں بین الاقوامی کمپنیاں اپنے آپریشنز کو جاری رکھتے ہوئے ان میں اضافہ بھی کر رہی ہیں۔جام کمال نے مزید کہا کہ پاکستان کی حکومت نجی سرمایہ کاروں کی ہمیشہ حوصلہ افزائی کرتی رہی ہے، اور وہ چاہتے ہیں کہ دنیا بھر سے سرمایہ کار پاکستان آئیں اور اس کے معدنی وسائل کو دریافت کریں اور ان کا مثر استعمال کریں۔اس فورم میں وزیراعظم محمد شہبازشریف، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، وفاقی وزرا، اور صوبوں کے وزرائے اعلی سمیت مختلف ممالک کے ماہرین اور وفود بھی شریک ہیں۔ فورم کے افتتاحی روز تین اہم سیشنز ہوئے، جبکہ 9 اپریل کو ریکو ڈِک پر تفصیلی سیشن اور پینل ڈسکشنز کا انعقاد کیا جائے گا۔جام کمال خان نے اپنے خطاب میں پاکستان کی معدنیات کے شعبے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے اس بات کا عزم ظاہر کیا کہ حکومت اس شعبے میں عالمی سطح پر سرمایہ کاری کے دروازے مزید کھولے گی تاکہ پاکستان کو معدنیات کی دولت سے بھرپور فائدہ ہو سکے۔
بلوچستان اور پاکستان کے شمالی علاقوں میں مختلف قسم کی 90 معدنیات حاصل کی جا رہی ہیں:جام کمال خان
10