سنگاپور (مانیٹرنگ ڈیسک)سنگاپور میں ایک 17 سالہ نوجوان کو حراست میں لیا گیا ہے جو مبینہ طور پر متعدد مساجد کے باہر درجنوں مسلمانوں کو قتل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا۔ سنگاپور کے انٹرنل سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ (آئی ایس ڈی) کے مطابق، یہ نوجوان مارچ میں گرفتار ہوا تھا اور وہ نیوزی لینڈ کی 2019 میں مساجد پر حملے کرنے والے سفید فام بالادستی پسند برینٹن ٹیرنٹ کو اپنا ہیرو مانتا تھا۔آئی ایس ڈی نے بتایا کہ نوجوان نے جمعے کی نماز کے بعد سنگاپور کی 5 مساجد میں نمازیوں پر حملہ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا اور کم از کم 100 مسلمانوں کو قتل کرنا چاہتا تھا تاکہ برینٹن ٹیرنٹ کے ریکارڈ کو توڑ سکے۔ وہ اپنے حملوں کو لائیو اسٹریم کرنے کا بھی ارادہ رکھتا تھا۔جب اس لڑکے کو گرفتار کیا گیا تو وہ پہلے ہی اسلحہ حاصل کرنے کی کوششیں کر چکا تھا اور اس نے کھلے الفاظ میں اعتراف کیا کہ اگر اس کے پاس اسلحہ ہوتا تو وہ اپنے منصوبے کو عملی جامہ پہنا چکا ہوتا۔آئی ایس ڈی نے یہ بھی بتایا کہ نوجوان 18 سالہ نک لی کے ساتھ آن لائن رابطے میں تھا، جسے دسمبر میں اسی طرح کے منصوبے بنانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔یہ واقعہ اس بات کا غماز ہے کہ سنگاپور میں حالیہ برسوں کے دوران کئی نوجوان شہریوں کو آن لائن انتہا پسندانہ مواد سے متاثر ہو کر گرفتار کیا گیا ہے۔
سنگاپور میں 17 سالہ گرفتار نوجوان مساجد پر حملے کی منصوبہ بندی میں ملوث نکلا
7