کراچی ( شوبز ڈیسک)پاکستان شوبز انڈسٹری کی معروف ماڈل و اداکارہ ازیکا ڈینیل نے انڈسٹری میں مذہب اور سوشل میڈیا فالوورز کی بنیاد پر ہونے والے امتیازی سلوک کا انکشاف کیا ہے۔ حال ہی میںنجی ٹی وی کے پروگرام ہنسنا منع ہے میں شرکت کے دوران ازیکا نے اپنے خیالات کا کھل کر اظہار کیا اور دورانِ شو شرکا کے سوالات کے دلچسپ جوابات دیے۔ازیکا نے بتایا کہ اداکاری کے میدان میں اپنی جگہ بناتے ہوئے انہیں مختلف مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جن میں سیاست کے علاوہ مذہب کی بنیاد پر امتیازی سلوک بھی شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ شوبز انڈسٹری اتنی لبرل یا روشن خیال نہیں جتنی عام طور پر سمجھی جاتی ہے، اور یہاں مذہب کی بنیاد پر فرق کیا جاتا ہے، خاص طور پر سینئر فنکاروں کی جانب سے۔اداکارہ نے مزید کہا کہ وہ اس حوالے سے عام طور پر بات نہیں کرتی، لیکن انڈسٹری میں مذہب کی بنیاد پر امتیازی سلوک ہوتا ہے اور اکثر اس پر کوئی آواز نہیں اٹھاتا کیونکہ سب کو خوف ہوتا ہے کہ اگر کچھ کہا تو انہیں مستقبل میں کام نہیں ملے گا۔ ازیکا نے بتایا کہ انہیں متعدد بار سینئر اداکاروں کی جانب سے شوٹنگ کے دوران 50 افراد کے سامنے مذہب کی بنیاد پر امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا، جس پر وہ خاموش رہیں کیونکہ انہیں معلوم تھا کہ ان لوگوں کے خلاف کچھ بولنا ان کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔
ازیکا ڈینیل کا شوبز انڈسٹری میں مذہب اور سوشل میڈیا فالوورز کی بنیاد پر امتیازی سلوک کاالزام
8