کراچی ( ہیلتھ ڈیسک)ایک تازہ تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ اسپتال میں مریضوں کو دی جانے والی ادویات میں ہزاروں کی مقدار میں خطرناک مائیکرو پلاسٹک کے ذرات شامل ہیں۔ یہ تحقیق جرنل انوائرنمنٹ اینڈ ہیلتھ میں شائع ہوئی ہے، جس میں مائیکرو پلاسٹک کے اثرات کے حوالے سے بڑھتے ہوئے تحفظات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ یہ مائیکرو پلاسٹک کے ذرات انسانی دماغ، دل، اور ماں کے دودھ تک پہنچ سکتے ہیں، اور ان کا تعلق کینسر، قلبی بیماریوں، اور پیٹ کے سوزشی امراض جیسے دائمی بیماریوں سے پایا گیا ہے۔شینگھائی کی فوڈان یونیورسٹی کے محققین نے دعوی کیا کہ مائیکرو پلاسٹک کے ذرات جسم میں رگوں کے ذریعے بھی داخل ہو سکتے ہیں۔ اسپتالوں میں ادویات اکثر پلاسٹک کے آئی وی بیگز کے ذریعے دی جاتی ہیں، اور سائنسدانوں نے مختلف آئی وی سیلین محلول کے بیگز کا استعمال کیا تاکہ مائیکرو پلاسٹکس کا تجزیہ کیا جا سکے۔محققین نے دونوں بیگز کو چھانا اور ان میں موجود مائیکرو پلاسٹک کے ذرات کا جائزہ لیا، جس سے یہ ثابت ہوا کہ اسپتالوں میں دی جانے والی ادویات میں بھی یہ خطرناک ذرات شامل ہیں۔
ہسپتال میں دی جانے والی ادویات میں مائیکرو پلاسٹک کے ذرات کی موجودگی کاتحقیق میں انکشاف
6