کراچی ( ہیلتھ ڈیسک)ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ فضائی آلودگی رعشے (Parkinson’s Disease) جیسے مرض کا سبب بن سکتی ہے۔ تحقیق کے مطابق وہ افراد جو شدید آلودہ شہروں میں رہتے ہیں، ان میں اس بیماری کا خطرہ دیگر افراد کی نسبت زیادہ ہوتا ہے۔تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ وہ افراد جنہیں رعشے کے جینیاتی خطرات زیادہ ہوتے ہیں، ان میں اس بیماری کی تشخیص کے امکانات تین گنا تک بڑھ جاتے ہیں۔ اس تحقیق کے لیے امریکی سائنس دانوں نے دو مختلف تجربات میں 3000 سے زائد افراد کا معائنہ کیا اور ان کے گھروں کے ارد گرد گاڑیوں سے نکلنے والے کاربن مونو آکسائیڈ کی اوسط سطحوں کا تجزیہ کیا۔تحقیق میں فضائی آلودگی کے دیگر مرکبات جیسے ہائیڈرو کاربنز، کاربن ڈائی آکسائیڈ، نائٹروجن آکسائیڈ اور پارٹیکیولیٹ میٹر کا بھی تجزیہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ، وہ عوامل جن کا اثر نتائج پر پڑ سکتا تھا، جیسے غذائی الرجیز اور تمباکو نوشی، کا بھی جائزہ لیا گیا۔
فضائی آلودگی رعشے کے مرض کا سبب بن سکتی ہے، نئی تحقیق میں انکشاف
6