لاہور( ہیلتھ ڈیسک)شادی کسی بھی فرد کی زندگی کا ایک اہم اور بدل دینے والا لمحہ ہوتی ہے، لیکن مردوں کے لیے یہ ایک منفی اثر بھی لا سکتی ہے۔ پولینڈ میں ہونے والی ایک حالیہ تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے کہ شادی کے بعد مردوں میں موٹاپے کا خطرہ نمایاں طور پر بڑھ جاتا ہے، جبکہ خواتین پر اس کا کوئی خاص اثر نہیں پڑتا۔یہ تحقیق دنیا بھر میں موٹاپے کی شرح میں اضافے کے پس منظر میں کی گئی، جو 1990 کے بعد سے دوگنا ہو چکی ہے۔ اس وقت تقریبا ڈھائی ارب بالغ افراد اور بچے موٹاپے یا زیادہ جسمانی وزن کا شکار ہیں۔ جنک فوڈ، جینیاتی عوامل، ماحولیاتی زہریلے مادے اور مختلف بیماریوں کو موٹاپے کے خطرات میں اضافہ کرنے والے عوامل کے طور پر جانا جاتا ہے۔ تاہم، اس تحقیق میں یہ جاننے کی کوشش کی گئی کہ شادی جیسے سماجی عوامل موٹاپے کے خطرے کو کیسے متاثر کرتے ہیں۔تحقیق کے لیے 2405 افراد کے میڈیکل اور عمومی صحت کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا، جن کی اوسط عمر 50 سال تھی۔ اس میں دیکھا گیا کہ عمر، ازدواجی حیثیت، دماغی صحت اور دیگر عوامل کس حد تک جسمانی وزن میں اضافے کی وجہ بنتے ہیں۔تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ شادی شدہ مردوں میں موٹاپے کا امکان غیر شادی شدہ مردوں کے مقابلے میں 3.2 گنا زیادہ ہوتا ہے، جبکہ شادی شدہ خواتین میں یہ خطرہ بڑھتا نہیں۔ شادی کے بعد مردوں کے جسمانی وزن میں 62 فیصد اضافے کا امکان ہوتا ہے، جبکہ خواتین میں یہ اضافہ 39 فیصد تک بڑھتا ہے۔اس تحقیق کے نتائج یورپین کانگریس آف اوبیسٹی میں پیش کیے گئے۔ 2024 میں چینی اکیڈمی آف سوشل سائنس کی ایک تحقیق میں بھی اس بات کا انکشاف ہوا تھا کہ شادی کے بعد مردوں کے جسمانی وزن میں 5.2 فیصد تک اضافہ ہوتا ہے اور موٹاپے کا خطرہ 2.5 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔ اس تحقیق میں بتایا گیا کہ شادی کے بعد مرد زیادہ کھانا شروع کر دیتے ہیں اور ورزش کم کر دیتے ہیں، جس کی وجہ سے ان کے جسمانی وزن میں اضافہ ہوتا ہے۔اسی طرح برطانیہ کی باتھ یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ شادی شدہ مردوں کا جسمانی وزن غیر شادی شدہ مردوں کے مقابلے میں اوسطا 1.4 کلوگرام زیادہ ہوتا ہے۔اب نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ عمر بھی جسمانی وزن میں اضافے کا باعث بنتی ہے، اور ہر گزرتے سال کے ساتھ مردوں میں موٹاپے کا امکان 3 فیصد اور خواتین میں 4 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
شادی کے بعد مردوں میں موٹاپے کا خطرہ: نئی تحقیق میں انکشاف
6