اسلام آباد( ہیلتھ ڈیسک)رمضان کے مہینے میں روزے رکھنے والوں کے لیے نیند کے شیڈول میں تبدیلیاں آنا معمول کی بات ہے، خاص طور پر سحر اور افطار کے اوقات میں۔ اس تبدیلی کا سب سے زیادہ اثر جسمانی اور ذہنی کارکردگی پر پڑتا ہے، جس کے نتیجے میں تھکاوٹ اور کمزوری محسوس ہوتی ہے۔ تاہم، ایک حالیہ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ رمضان کے دوران قیلولہ یا دوپہر کی نیند آپ کی توانائی کی سطح اور ذہنی تیزابیت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔یہ تحقیق خاص طور پر ایتھلیٹس پر کی گئی تھی، جنہوں نے رمضان کے دوران 40 منٹ کا قیلولہ کیا۔ تحقیق کے مطابق، یہ قیلولہ جسمانی اور ذہنی کارکردگی میں نمایاں بہتری لاتا ہے، جیسے کہ مختصر فاصلے کی دوڑ میں بہتری اور توجہ مرکوز کرنے میں آسانی۔ مزید برآں، اس تحقیق میں فٹبال کھلاڑیوں کی کارکردگی کا بھی جائزہ لیا گیا جس میں قیلولے کے مثبت اثرات سامنے آئے۔قیلولہ کرنے کے فوائد کی تفصیل دیتے ہوئے بتایا گیا کہ یہ دماغ کو دوبارہ تازہ دم کرنے میں مدد کرتا ہے اور نیند کا دبا کم کرتا ہے۔ رمضان میں جب نیند کی مقدار کم ہو جاتی ہے اور جسم کو زیادہ توانائی کی ضرورت ہوتی ہے، قیلولہ سے مزاج میں بہتری آتی ہے اور ری ایکشن ٹائم بہتر ہوتا ہے۔2024 میں کی گئی ایک تحقیق میں بھی یہی نتائج سامنے آئے کہ 40 منٹ کی نیند نہ صرف غنودگی میں کمی لاتی ہے بلکہ سوچنے اور توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت میں بھی اضافہ کرتی ہے۔ 2025 میں کی جانے والی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ 40 سے 90 منٹ کا قیلولہ جسمانی کارکردگی میں اضافہ کرتا ہے، خاص طور پر خواتین ایتھلیٹس کے لیے۔
رمضان میں قیلولہ یا دوپہر کی نیند آپ کی توانائی کی سطح اور ذہنی تیزابیت کو بہتر بناتی ہے: طبی تحقیق
4