اسلام آباد( کامرس ڈیسک)وزیراعظم شہباز شریف نے چینی کی قیمتوں میں کمی کے لیے شوگر ملز مالکان سے بات چیت کرنے کے لیے اسحق ڈار کی قیادت میں ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ اس کمیٹی کا مقصد پی ایس ایم اے (پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن) کے ساتھ مل کر چینی کی قیمتوں میں کمی پر بات چیت کرنا ہے۔چینی کی قیمتوں میں اضافہ اس وقت سامنے آیا جب حکومت نے چینی کی برآمد کی اجازت دی، جس کے بعد قیمت میں 19 فیصد اضافہ ہوا اور فی کلو قیمت 180 روپے تک پہنچ گئی۔ وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی کے مطابق چینی کی قیمت میں ہر ایک روپیہ اضافے سے صارفین کی جیب سے 2.8 ارب روپے اضافی نکلتے ہیں۔وزیراعظم آفس نے 10 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے، جس میں وفاقی وزرا رانا تنویر، اعظم نذیر تارڑ، ڈاکٹر توقیر شاہ، طارق باجوہ، اور پی ایس ایم اے کے چار نمائندے شامل ہیں۔ کمیٹی کو تین دن کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔کمیٹی نے شوگر ملز مالکان کو بتایا کہ چینی کی اوسط پیداواری قیمت 153 روپے فی کلو ہے، اور انہیں خود قیمتوں میں کمی کرنی چاہیے۔ تاہم، شوگر ملز نے نئی قیمت مقرر کرنے سے پہلے تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے لیے وقت مانگا ہے۔اس اضافے کی ایک وجہ چینی کی برآمد تھی، جو کہ اس سال میں 2190 فیصد بڑھ چکی ہے۔ رواں مالی سال جولائی سے فروری تک 757,779 میٹرک ٹن چینی برآمد کی گئی، جس سے 407 ملین ڈالر کی آمدنی ہوئی۔
وزیراعظم نے چینی کی قیمتوں میں کمی کے لیے کمیٹی تشکیل دیدی، شوگر ملز مالکان سے بات چیت کا آغاز
5