اسلام آباد( کامرس ڈیسک)وزیر خزانہ سینیٹر اورنگزیب نے اعلان کیا ہے کہ تنخواہ دار طبقے کے لیے نیا اور آسان ٹیکس ریٹرن نظام ستمبر میں نافذ کر دیا جائے گا تاکہ آئندہ ٹیکس فائلنگ سیزن سے قبل اس کا نفاذ ممکن ہو سکے۔ حکومت کا ہدف ٹیکس نیٹ کو وسعت دینا اور غیر رجسٹرڈ شعبوں کو اس میں شامل کرنا ہے تاکہ کم ٹیکس دینے والے طبقات جیسے تنخواہ دار اور پیداواری شعبے کو رعایت دی جا سکے۔وزیر خزانہ نے ملاقات کے دوران پاکستان کرپٹو کونسل کے قیام سے بھی آگاہ کیا اور ایفینیٹی کی توسیعی کاروباری سرگرمیوں اور ٹیکس نظام سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ عالمی بینک کے ساتھ فالو اپ اجلاس میں مالیاتی، تجارتی اور نجی شعبے کی اصلاحات کے لیے وفاقی و صوبائی سطح پر یکساں حکمت عملی اپنانا ضروری ہے۔ اس کے علاوہ عالمی بینک نے صحت، تعلیم، ماحولیاتی استحکام اور پائیدار ترقی کے لیے 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا عزم ظاہر کیا۔اجلاس میں انکم ٹیکس اور تحویل ملزمان سے متعلق دو ترمیمی بل بھی پیش کیے گئے، اور ٹیکس نظام کی ڈیجیٹلائزیشن کے لیے عالمی کنسلٹنگ فرم میک کینزی اینڈ کمپنی کی خدمات حاصل کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا تاکہ ٹیکس وصولی کے نظام میں شفافیت اور بہتری لائی جا سکے۔مزید براں، اجلاس میں تجارتی خسارے کے بارے میں بھی بتایا گیا کہ گزشتہ 5 برسوں میں 54.1 ارب ڈالر کا تجارتی خسارہ ہوا اور 36.1 ارب ڈالر کی برآمدات کے مقابلے میں 91.2 ارب ڈالر کی درآمدات ہوئیں۔
وزیر خزانہ کا ستمبر میں نیا ٹیکس ریٹرن نظام نافذ کرنے کا اعلان، عالمی بینک کے ساتھ شراکت داری کی تفصیلات شیئر
6