کراچی ( کامرس ڈیسک) پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تاریخی تیزی کی وجہ سیاسی استحکام، آئی پی پیز معاہدوں کا حل، غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر کی مستحکم شرح، ترسیلات زر میں اضافہ اور شرح سود میں کمی جیسے عوامل ہیں، جو سرمایہ کاروں کو راغب کر رہے ہیں۔عارف حبیب کارپوریشن کے تجزیہ کار احسان محنتی نے کہا کہ شرح سود میں کمی نے اسٹاک مارکیٹ پر مثبت اثر ڈالا ہے۔ سیاسی استحکام، آئی پی پیز معاہدوں کا حل، توازن تجارت کے معاشی اشاریوں میں بہتری، زرمبادلہ کے ذخائر میں استحکام، اور ترسیلات زر نے اسٹاک مارکیٹ میں ریکارڈ تیزی لانے میں اہم کردار ادا کیا۔اس تیزی کا نتیجہ یہ نکلا کہ کے ایس سی 100 انڈیکس پیر کو 1,867.61 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 116,169.41 کی سطح پر پہنچ گیا۔ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے اپنے مارکیٹ ریویو میں بتایا کہ سرمایہ کار مانیٹری پالیسی کا انتظار کر رہے تھے اور شرح سود میں بڑی کمی کی توقع تھی، جس کی وجہ سے وہ اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاری کی طرف راغب ہوئے۔ٹاپ لائن نے کہا کہ انڈیکس میں اضافہ ماڑی پٹرولیم، فوجی فرٹیلائزر، پاکستان پٹرولیم، او جی ڈی سی اور دی حب پاور کمپنی کی مضبوط کارکردگی کے باعث ہوا، جنہوں نے انڈیکس میں مجموعی طور پر 1,749 پوائنٹس کا حصہ ڈالا۔جے ایس گلوبل کے تجزیہ کار محمد حسن اطہر نے کہا کہ پالیسی ریٹ میں کمی کی توقع نے اسٹاک مارکیٹ میں تیزی پیدا کی، اور آٹوز، ای اینڈ پیز اور ریفائنریز کے سیکٹرز میں خریداری میں زبردست اضافہ ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ شرح سود میں کمی کا تسلسل اسٹاک مارکیٹ کی تیزی کو برقرار رکھے گا۔
شرح سود میں کمی کی توقعات سے پی ایس ایکس میں تیزی کا رجحان، ماہرین
15