لاہور( اباسین خبر)ترقیاتی منصوبوں میں مبینہ کرپشن کے ریفرنس میں بڑی پیشرفت ہوئی ہے، جس میں سابق وزیر اعلی پنجاب اور پی ٹی آئی کے سینئر رہنما چوہدری پرویز الہی پر نیب ریفرنس میں فرد جرم عائد کردی گئی۔احتساب عدالت لاہور نے گجرات کے ترقیاتی منصوبوں میں مبینہ کرپشن اور کک بیکس کے حوالے سے ریفرنس میں فرد جرم عائد کی۔ چوہدری پرویز الہی نے صحت جرم سے انکار کیا، اور عدالت نے آئندہ سماعت پر گواہوں کو طلب کر لیا۔عدالتی عملے نے پرویز الہی کی حاضری گاڑی میں جا کر مکمل کی، اور فرد جرم کی شیٹ پر پرویز الہی نے دستخط کر دیے۔ سماعت کے دوران پرویز الہی کے وکلا عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ پرویز الہی ساڑھے گیارہ بجے تک عدالت پہنچ جائیں گے، جس کے بعد عدالت نے کارروائی ملتوی کر دی۔اس ریفرنس میں پرویز الہی سمیت دیگر ملزمان کے خلاف گجرات ترقیاتی منصوبوں میں کرپشن اور کک بیکس لینے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ نیب ریفرنس کے مطابق، پرویز الہی اور مونس الہی نے محمد خان بھٹی سمیت دیگر افراد کے ذریعے کک بیکس وصول کیے، اور محمد خان بھٹی پرویز الہی کا فرنٹ مین تھا جس نے پنجاب ہائی وے ڈیپارٹمنٹ میں من پسند افسران کی تعیناتی کی۔قبل ازیں، عدالت نے محمد خان بھٹی، خالد محمود چھٹہ، آصف محمود، نعیم اقبال، محمد اصغر، اور اسد علی پر فرد جرم عائد کی تھی۔ پرویز الہی کے پیش نہ ہونے کی وجہ سے فرد جرم دیگر ملزمان پر عائد کی گئی تھی، اور اس کے بعد دو مرحلوں میں فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ عدالت نے اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کیا کہ ملزمان کی حاضری مکمل کرنے میں کافی مشکلات پیش آ رہی ہیں، اور پرویز الہی سمیت دیگر کی میڈیکل بنیاد پر حاضری معافی کی درخواستیں بھی دائر کی جاتی رہی ہیں۔
عدالت نے چوہدری پرویز الہی پر نیب ریفرنس میں فرد جرم عائد کردی
2