پاراچنار( اباسین خبر)کرم کے علاقے پاراچنار کا راستہ نہ کھلنے کی وجہ سے کھانے پینے کے سامان سے لدی 25 گاڑیاں 4 دن انتظار کے بعد ٹل سے واپس اپنے علاقوں کو روانہ ہوگئیں۔ مندوری میں احتجاجی دھرنے اور سڑکوں کی بندش کے باعث ٹل سے قافلے کی روانگی ممکن نہ ہوسکی۔ ضلعی انتظامیہ نے بتایا کہ بگن کے قریب مندوری میں احتجاجی دھرنے اور سڑکوں کی بندش کی وجہ سے ٹل سے قافلے کی روانگی نہیں ہو سکی، جس کی وجہ سے اشیائے خورد و نوش خراب ہونے کا خدشہ تھا اور گاڑیاں واپس چلی گئیں۔مندوری میں دھرنا دینے والے مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ نومبر میں ہنگامہ آرائی کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں اور نقصانات کا ازالہ کیا جائے۔ انتظامیہ کے مطابق نان فوڈ آئٹمز سے بھرے ٹرک موجود ہیں، تاہم کھانے پینے کی اشیا خراب ہونے کے خدشے کی وجہ سے ان گاڑیوں کو واپس بھیجا گیا ہے۔اس کے علاوہ ٹل کینٹ کمپانڈ میں 29 سامان سے لدے ٹرک ابھی تک موجود ہیں، جبکہ 51 ٹرک واپس پشاور جا چکے ہیں۔ رات گئے ایک گاوں پر راکٹ بھی داغا گیا ہے، اور انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مندوری کے مشران کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں۔ پاراچنار شاہراہ پر سیکیورٹی انتظامات مکمل ہوتے ہی امدادی سامان روانہ کیا جائے گا۔پاراچنار اور اپر کرم کے سو سے زائد دیہات راستوں کی بندش کی وجہ سے مخصور ہو کر رہ گئے ہیں، جس سے انسانی المیہ پیدا ہو چکا ہے۔ اشیائے خوردونوش کی کمی کی وجہ سے شہری فاقوں پر مجبور ہیں۔ عمائدین نے مطالبہ کیا ہے کہ روڈ کو ہر قسم کی آمد و رفت اور ٹریفک کے لیے محفوظ بنایا جائے۔یاد رہے کہ اس سے قبل کرم میں امن و امان کے قیام کے لیے دفعہ 144 کے دوران سڑکوں پر کرفیو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ کرم میں مرکزی شاہراہ پر صبح 6 بجے سے شام 6 بجے تک کرفیو نافذ کیا گیا تھا۔ پولیس گاڑیوں کے ذریعے عوام کو کرفیو کی پابندیوں سے آگاہ کیا گیا۔
کرم ، راستہ نہ کھلنے کے باعث کھانے پینے کے سامان کی گاڑیاں 4 دن انتظار کے بعد واپس چلی گئیں
1