لاہور ( اباسین خبر)وزیر اعلی پنجاب مریم نواز نے لاہور میں فضائی آلودگی اور مٹی دھول سے نجات کے لیے چین کی طرز پر جدید طریقہ کار اپنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کے تحت، لاہور میں 1500 تعمیراتی مقامات پر پانی کے چھڑکا کا نظام نصب کیا جائے گا، جو کہ مقامی طور پر تیار کردہ ٹیکنالوجی ہے۔ یہ ٹیکنالوجی گزشتہ تین ہفتوں سے تجربات کے مرحلے میں تھی اور اب اس کی کامیابی کے بعد عملی طور پر لاگو کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔انوائرمنٹ پروٹیکشن اتھارٹی نے اس نظام کی کامیابی کے بعد وزیر اعلی پنجاب کو فوری طور پر اس کے نفاذ کی تجویز دی، جس پر وزیر اعلی نے سی اینڈ ڈبلیو اور ایل ڈی اے کو ہدایت کی کہ وہ واٹر سپرنکل سسٹم نصب کریں۔اس نظام کے تحت، پانی کو فوارے کی صورت میں اس طرح پھیلایا جائے گا کہ تعمیراتی مقامات پر مٹی نہ اڑے اور گردوغبار نہ پیدا ہو۔ وزیر اعلی پنجاب نے 15 جنوری تک قذافی سٹیڈیم میں واٹر سپرنکل سسٹم کی تنصیب کا حکم دیا۔ اس فیصلے کے مطابق، تعمیراتی مقامات کو سبز کپڑے سے ڈھانپنا لازمی ہوگا تاکہ سیمنٹ، مٹی اور دھول نہ اڑے۔مزید برآں، 10 فروری کے بعد پانی کے چھڑکا کے اس طریقہ کار پر عمل نہ کرنے پر مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے اس نئے طریقہ کار کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ واٹر سپرنکلرز اور مسٹ کے طریقہ کار سے سموگ کے خاتمے کے مشن میں مزید تیزی اور بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تحفظ کے ادارے نے گزشتہ 9 ماہ سے فضائی آلودگی کے خاتمے کے لیے جنگ لڑ رکھی ہے، اور اس مقصد کے لیے رویوں کی تبدیلی، شہریوں کا تعاون، جدید مشینری اور طریقوں کا استعمال ضروری ہے۔
لاہور: فضائی آلودگی سے نجات کیلئے جدید طریقہ لاگو کرنے کا فیصلہ
2