کراچی ( اباسین خبر)سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کے خلاف درخواست مسترد کر دی۔ عدالت میں سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل جواد ڈیرو اور سندھ اسمبلی کے رکن محمد فاروق نے موقف اختیار کیا کہ گاڑیوں کی خریداری غیر ضروری ہے اور اس سے عوامی وسائل کا ضیاع ہو رہا ہے۔درخواست گزار نے کہا کہ سندھ حکومت نے لگژری گاڑیاں خریدنے کی منظوری دے کر عوام کے حقوق متاثر کیے ہیں، تاہم عدالت نے استفسار کیا کہ کون سے حقوق متاثر ہوئے اور کس قانون کی خلاف ورزی ہوئی۔ عدالت نے درخواست گزار سے تفصیلات مانگیں لیکن وقت دینے سے انکار کر دیا۔ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ گاڑیاں ضروری ہیں کیونکہ اسسٹنٹ کمشنرز کے پاس اہم ذمے داریاں ہیں اور گاڑیوں کی خریداری میں کوئی خرابی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی بار اس طرح کی خریداری 2010 اور 2012 میں کی گئی تھی اور اس سے گاڑیوں کی میعاد پوری ہو چکی ہے۔آخرکار عدالت نے درخواست مسترد کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے گاڑیوں کی خریداری کی اجازت دے دی۔
سندھ ہائیکورٹ نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 138 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کیخلاف درخواست مسترد کر دی
5