اسلام آباد( ہیلتھ ڈیسک)سوہانجنا (Moringa) کو “معجزاتی درخت” کے طور پر جانا جاتا ہے کیونکہ یہ مختلف بیماریوں کے علاج میں اہمیت رکھتا ہے اور اس کی طبی خصوصیات خاص طور پر کینسر کے خلاف سائنسی تحقیق میں نمایاں رہی ہیں۔ سوہانجنا کے پتے، بیج، اور جڑیں کئی طاقتور مرکبات پر مشتمل ہیں جو کینسر کے خلیوں سے لڑنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ ان مرکبات کی اہم خصوصیات درج ذیل ہیں:1. Isothiocyanates:سوہانجنا میں پائے جانے والے یہ مرکب اینٹی کینسر، اینٹی سوزش، اور detoxifying خصوصیات کے حامل ہیں۔ یہ کینسر کے خلیوں کی ترقی کو روکنے میں مدد فراہم کرتے ہیں اور انہیں ختم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔2. Flavonoids اور Polyphenols:یہ دونوں طاقتور اینٹی آکسیڈینٹس ہیں جو خلیات کو آکسیڈیٹیو تنا (oxidative stress) سے بچاتے ہیں، جو کینسر کے خلیوں کی نشوونما کا سبب بن سکتا ہے۔ یہ مرکبات خلیات کی صحت کو بہتر بناتے ہیں اور کینسر کے خطرات کو کم کرتے ہیں۔3. Glucosinolates:یہ سلفر پر مشتمل مرکبات ہیں جو کینسر کے خلیوں میں apoptosis (پروگرام شدہ سیل کی موت) کو بڑھا دیتے ہیں۔ یہ عمل کینسر کی نشوونما کو روکتا ہے اور اس کے پھیلا کو روکنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔4. کینسر خلیوں پر اثرات:لیبارٹری کے مطالعے میں سوہانجنا کے عرق کو کئی کینسر کی اقسام جیسے چھاتی، پھیپھڑوں، بڑی آنت، اور لبلبے کے کینسر کے خلیوں پر مثبت اثرات دکھانے کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔ اس میں apoptosis کے عمل کو متحرک کرنے کی صلاحیت پائی گئی ہے، جس سے کینسر کے خلیے ختم ہو سکتے ہیں۔5. خون کی نئی شریانوں کی تشکیل کا روکنا:سوہانجنا یہ بھی روکتا ہے کہ خون کی نئی شریانیں تشکیل پائیں جو ٹیومر کی بڑھوتری کے لیے ضروری ہوتی ہیں۔ یہ خصوصیت سوہانجنا کو کینسر کے علاج میں ایک طاقتور معاون بناتی ہے۔مجموعی طور پر، سوہانجنا کے پتے، بیج، اور جڑیں کینسر کے خلاف لڑنے کے لیے کئی قدرتی مرکبات فراہم کرتی ہیں اور اس کے متعدد طبی فوائد کی تصدیق سائنسی مطالعات میں کی گئی ہے۔ اس کا استعمال مختلف طریقوں سے کیا جا سکتا ہے جیسے چائے، سپلیمنٹس، یا خوراک میں شامل کر کے۔
یہ معجزاتی درخت متعدد کینسرز کو ختم کرسکتا ہے
5