روم ( مانیٹرنگ ڈیسک)سائنسدانوں کی ایک بین الاقوامی ٹیم نے اٹلی کے جزیرہ سسلی کے قریب بحیرہ روم میں زیر تعمیر ایک آبزرویٹری کا استعمال کرتے ہوئے نیوٹرینو نامی ذیلی ایٹمی ذرہ دریافت کرنے کا دعوی کیا ہے۔ نیوٹرینو ایسے ذرات ہیں جو کائنات میں مختلف اہم واقعات جیسے ستاروں کے پھٹنے، بلیک ہولز کے بننے، نیوٹران ستارے اور بگ بینگ جیسے بڑے واقعات کے دوران پیدا ہوتے ہیں۔ ان ذرات کا مطالعہ کائنات کے بارے میں اہم معلومات فراہم کر سکتا ہے۔نیوٹرینو کی خصوصیت یہ ہے کہ اس کی کمیت اور چارج تقریبا نہ ہونے کے برابر ہوتی ہے اور یہ تقریبا روشنی کی رفتار سے خلا میں سفر کرتا ہے۔ نئے دریافت کردہ نیوٹرینو کی توانائی 120 کواڈریلین الیکٹران وولٹس تھی، جو بہت زیادہ توانائی پر مشتمل تھی۔ محققین کے مطابق یہ نیوٹرینو ممکنہ طور پر ہماری کہکشاں “ملکی وے” کے باہر کسی دور دراز کہکشاں کے مرکز سے آیا تھا، جہاں بلیک ہولز موجود ہیں۔یہ دریافت کائنات کے مختلف پہلوں کو سمجھنے میں ایک نیا سنگ میل ثابت ہو سکتی ہے۔
سائنسدانوں کا ذیلی ایٹمی ذرا نیوٹرینو کا پتہ لگانے کا دعویٰ
6