نیو یارک ( مانیٹرنگ ڈیسک)ناسا نے ایک تشویش ناک انکشاف کیا ہے کہ 22 دسمبر 2032 کو YR4 2024 نامی سیارچہ زمین کے قریب آ سکتا ہے اور اس کے زمین پر گرنے سے وسیع پیمانے پر تباہی پھیلنے کا امکان ہے۔ یہ سیارچہ ایک بڑے حجم کا ہے، جس کی لمبائی اور چوڑائی دو بڑے وہیلز کے برابر ہے اور اس کے ٹکرا کی شدت 8 میگا ٹن کے برابر ہو سکتی ہے، جو ہیروشیما پر گرنے والے ایٹم بم سے 500 گنا زیادہ طاقتور ہے۔اگرچہ یہ سیارچہ اتنا بڑا نہیں کہ کرہ ارض پر زندگی کو ختم کر دے، لیکن اگر یہ کسی بڑے شہر پر گرا تو اس سے شدید نقصان ہو سکتا ہے۔ ٹکرا کے راستے میں جنوبی امریکا، سعودی عرب، بھارت، چین اور جاپان کے شہر ہیں، اور ان علاقوں میں اس کے اثرات بہت تباہ کن ہو سکتے ہیں۔ناسا نے اس سیارچے کو زیادہ سنجیدگی سے لیتے ہوئے اپنی جیمز ویب ٹیلی سکوپ کو اس کی سمت میں موڑ دیا ہے تاکہ اس کے قطر اور مدار کے بارے میں تفصیلی معلومات حاصل کی جا سکیں۔ اس تحقیق کا مقصد یہ ہے کہ اگر یہ سیارچہ زمین کی طرف آ رہا ہو، تو خلائی جہازوں کے ذریعے اسے تباہ کرنے کی منصوبہ بندی کی جا سکے، جیسا کہ 1998 کی مشہور فلم آرماگیڈون میں دکھایا گیا تھا۔
2032ء میں سیارچہ زمین پر گر کر تباہی پھیلا سکتا ہے: ناسا کا انکشاف
5