اسلام آباد( اباسین خبر)پاکستان اور ترکیہ کے درمیان حالیہ معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط ایک اہم پیش رفت ہے جو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے اہم ثابت ہو گا۔ اسلام آباد میں ہونے والی اس تقریب میں پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف اور ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے مختلف معاہدوں اور یادداشتوں پر دستخط کیے، جن میں دفاعی، اقتصادی، زرعی، اور صحت کے شعبوں میں تعاون شامل ہے۔اہم معاہدے اور مفاہمتی یادداشتیں:دفاعی تعاون: ملٹری اور سول پرسنل کے تبادلے، ایئر فورس، الیکٹرانک وارفیئر، اور ملٹری ہیلتھ کے شعبے میں تربیت اور تعاون۔توانائی اور معدنی وسائل: ہائیڈروکاربنز، توانائی اور کان کنی کے شعبوں میں تعاون۔زرعی شعبہ: زرعی بیجوں اور پانی کے انتظام کے حوالے سے معاہدے۔تجارت: دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو بڑھانے کے لیے اقدامات، اور تجارتی سرٹیفکیٹ کی تصدیق کی ڈیجیٹائزیشن۔حلال ایکریڈیٹیشن: حلال ایکریڈیٹیشن اتھارٹی کے تحت تعاون۔صحت اور فارماسیوٹیکلز: اس شعبے میں تکنیکی معاونت فراہم کرنے کے لیے معاہدے۔وزیراعظم شہباز شریف کا خطاب: وزیراعظم نے ترک صدر رجب طیب اردوان کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے تعلقات صدیوں پر محیط ہیں اور دونوں ممالک ہمیشہ ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں، خاص طور پر پاکستان کے سیلاب متاثرہ علاقوں میں ترک امداد کے حوالے سے ان کی مدد کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ترکیہ کے مقف کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان قبرص کے معاملے پر ہمیشہ ترکیہ کے ساتھ کھڑا رہے گا۔ترک صدر رجب طیب اردوان کا خطاب: ترک صدر نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ 5 ارب ڈالر تک تجارتی حجم بڑھانے پر بات چیت ہوئی ہے اور اس کے ساتھ دفاعی پیداوار میں تعاون کو مزید فروغ دینے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ انہوں نے پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مکمل حمایت کا اظہار کیا اور مسئلہ کشمیر اور فلسطین پر پاکستان کے مقف کی حمایت کی۔یہ معاہدے دونوں ممالک کے تعلقات میں نئے امکانات کی طرف اشارہ کرتے ہیں اور ایک مضبوط اقتصادی اور دفاعی شراکت داری کی بنیاد فراہم کرتے ہیں۔
پاکستان اور ترکیہ کے درمیان 24 معاہدوں اور ایم او یوز پر دستخط
8