کراچی( اباسین خبر)کراچی کی ضلعی عدالتوں میں رواں سال بھی زیر التوا مقدمات کا دبا کم نہ ہو سکا۔ 2024 کے آغاز میں ان مقدمات کی تعداد 86,368 تھی، جو سال کے اختتام تک بڑھ کر 87,609 تک پہنچ گئی۔ اس دوران 16,256 نئے مقدمات دائر کیے گئے، جن میں فوجداری، دیوانی، خلع، نان نفقہ اور بچوں کی حوالگی جیسے کیسز شامل تھے۔کراچی کی عدالتوں میں مختلف نوعیت کے 15,373 مقدمات کا فیصلہ ہوا، لیکن صرف 11 فیصد کریمنل مقدمات میں یعنی 238 مقدمات میں سزا سنائی گئی۔ اس کے علاوہ، 1,830 مقدمات میں ملزمان کو باعزت بری کیا گیا، جبکہ 353 کیسز میں سمجھوتہ کیا گیا۔پراسیکیوٹر جنرل سندھ ڈاکٹر فیض شاہ کا کہنا تھا کہ تحقیقات میں تاخیر، کیس پراپرٹی کی مناسب دیکھ بھال نہ ہونا اور فارنزک لیب کا فقدان مقدمات میں تاخیر کی وجوہات ہیں۔ کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر عامر نواز وڑائچ نے کہا کہ شہر کی بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر عدالتوں کی تعداد کم ہے، اور ججز کی تعداد میں اضافہ اور غیر ضروری مقدمے بازی کو کنٹرول کر کے زیر التوا مقدمات میں کمی لائی جا سکتی ہے۔
سال 2024 میں بھی کراچی کی ضلعی عدالتوں کی حالت نہ بدلی
7