پشاور( اباسین خبر)کرم امن معاہدے میں ڈیڈ لاک ختم ہونے کا امکان ہے، اور عمائدین کو مسودے پر دستخط کرنے پر راضی کر لیا گیا ہے۔ حکومتی اراکین اور عمائدین کا ضلع کرم کے معاملے پر امن جرگہ کل منگل کو پھر منعقد ہو گا، جس میں مسئلے کے حل کی توقع ہے۔ تاہم، جرگہ ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کر سکا، کیونکہ ایک فریق کے عمائدین نے امن معاہدے پر تاحال دستخط نہیں کیے۔جرگہ ذرائع کے مطابق، کرم امن معاہدے میں ڈیڈ لاک کے خاتمے کی توقع ہے اور امن معاہدے کے مسودے پر دستخط کے لیے عمائدین کو راضی کر لیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ پشاور سے پاراچنار تک مرکزی شاہراہ ڈھائی ماہ سے زائد عرصے سے بند ہے، جس کے باعث پاراچنار اور اپر کرم کے دیہات کے لوگوں کو خوراک اور ادویات کی کمی کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ، مرکزی سڑک کی بندش کے خلاف پاراچنار پریس کلب سمیت پانچ دیگر مقامات پر دھرنے جاری ہیں۔منتخب نمائندوں اور پاراچنار اسپتال کے ایم ایس کے مطابق، ادویات کی کمی اور علاج معالجے کی سہولتوں کی عدم دستیابی کی وجہ سے بچوں سمیت مریضوں کی اموات میں اضافہ ہو رہا ہے۔دوسری جانب کرم کے متاثرین اور مختلف شہروں میں مظاہرین سے اظہار یکجہتی کے لیے کراچی، اسلام آباد، لاہور، پشاور، جھنگ، گلگت اور مظفرآباد سمیت ملک کے دیگر شہروں میں بھی دھرنے جاری ہیں۔گرینڈ جرگے میں سڑکوں اور راستوں کو کھلوانے پر ڈیڈ لاک برقرار ہے، اور ضلع بھر میں مستقل امن و امان کے قیام، ہتھیاروں کے خاتمے، فریقین کے مورچوں کو مسمار کرانے اور تمام سڑکوں کو محفوظ بنانے کے لیے کوہاٹ میں حکومت کے زیرسایہ گرینڈ جرگہ کل پھر شروع ہو گا۔ذرائع کے مطابق، جرگہ ڈیڈلاک کو ختم کرنے کی بھرپور کوشش کر رہا ہے اور امن معاہدے کے مسودے پر دستخط کے لیے عمائدین کو راضی کر لیا گیا ہے۔ تاہم، معاہدے کے بعض نکات پر مشران راضی نہیں تھے۔ اسلحہ حکومت کے سامنے سرنڈر کرنا ہوگا، نہ کہ جرگے میں۔
کرم امن معاہدے میں ڈیڈ لاک ختم ہونے کا امکان؛ عمائدین دستخط کرنے پر راضی
7