کراچی ( سپورٹس ڈیسک)ورلڈ کرکٹرز ایسوسی ایشن نے آئی سی سی کی جانب سے ریونیو کی تقسیم کے موجودہ نظام کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے اس میں تبدیلی کے لیے سفارشات پیش کی ہیں۔ عالمی کرکٹرز کی تنظیم کا کہنا ہے کہ موجودہ تقسیم کا طریقہ کار کرکٹ کے فروغ میں مددگار ثابت نہیں ہو رہا اور اس میں کھلاڑیوں کا حصہ مناسب نہیں۔ورلڈ کرکٹرز ایسوسی ایشن نے اپنی رپورٹ میں اس بات کی نشاندہی کی ہے کہ آئی سی سی کے ریونیو کا 83 فیصد صرف تین ممالک بھارت، انگلینڈ اور آسٹریلیا میں تقسیم ہو رہا ہے جبکہ باقی تمام کرکٹ بورڈز کو صرف 4 فیصد حصہ ملتا ہے۔ رپورٹ میں تجویز کیا گیا ہے کہ ٹاپ 24 ممالک کو کم از کم 2 فیصد اور زیادہ سے زیادہ 10 فیصد ریونیو دیا جائے، جس کے نتیجے میں بھارت کا حصہ 38.5 فیصد سے کم ہو کر 10 فیصد تک محدود ہو جائے گا۔اس کے علاوہ، ورلڈ کرکٹرز ایسوسی ایشن نے عالمی کرکٹ شیڈول کے بارے میں بھی اہم سفارشات پیش کی ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ باہمی سیریز اور ٹی 20 لیگز کے شیڈول آپس میں متصادم ہیں جس سے کرکٹ کی کوالٹی متاثر ہو رہی ہے۔ اس کے حل کے لیے ایسوسی ایشن نے سال میں 21 دن کی چار ونڈوز صرف انٹرنیشنل کرکٹ کے لیے مختص کرنے کی تجویز دی ہے۔ورلڈ کرکٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین ہیتھ ملز کا کہنا ہے کہ اس رپورٹ کا مقصد کرکٹ کے مسائل کا حل نکالنا اور عالمی سطح پر کھیل کی بہتری کے لیے اقدامات کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس رپورٹ کے ذریعے کرکٹ کی گورننس میں تبدیلی کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔رپورٹ میں ایک گلوبل گیم لیڈرشپ کمیٹی کے قیام کی بھی تجویز دی گئی ہے جس میں بورڈز، ٹی 20 لیگز، فرنچائزز، پلیئرز اور غیر جانبدار افراد کا برابر حصہ ہو تاکہ آئی سی سی کے فیصلوں میں شفافیت اور ترقی کی راہ ہموار ہو سکے۔ورلڈ کرکٹرز ایسوسی ایشن کی یہ رپورٹ آئی سی سی کو پیش کی جا چکی ہے اور آئندہ مہینوں میں اس پر مزید بات چیت کی توقع ہے۔
آئی سی سی ریونیو کی تقسیم میں غیر منصفانہ رویہ، ورلڈ کرکٹرز ایسوسی ایشن نے بڑا مطالبہ کر دیا
8