ڈنمارک ( ہیلتھ ڈیسک)ڈنمارک کے محققین نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ سب سے زیادہ استعمال ہونے والی اسقاط حمل کی ادویات اور آلات دل کے دورے اور فالج کے خطرے کو دوگنا کر سکتے ہیں۔مطالعے کے مطابق، مانع حمل کے لیے استعمال ہونے والی ادویات، جن میں ایسٹروجن اور پروجسٹن شامل ہیں، دل کی بیماریوں کا خطرہ بڑھا سکتی ہیں۔ یہ تحقیق اس بات کو اجاگر کرتی ہے کہ ڈاکٹروں کو اسقاط حمل کی ادویات تجویز کرتے وقت ان کے فوائد اور ممکنہ خطرات کا مکمل جائزہ لینا چاہیے، خاص طور پر خون کے جمنے (آرٹیریل تھرومبوسس) کے بڑھتے ہوئے خطرے کو مدنظر رکھتے ہوئے۔ڈنمارک کے Nordsjaellands اسپتال کے شعبہ امراض قلب کے ڈاکٹر ہرمن یونس کی قیادت میں کی جانے والی اس تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اسقاط حمل کی ادویات کے طویل مدتی استعمال سے ہارٹ اٹیک اور فالج کے خطرات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ محققین نے مزید کہا کہ ڈاکٹروں کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ مریضوں کے لیے یہ ادویات تجویز کرنے سے پہلے ان کے صحت کے مجموعی خطرات کو دھیان میں رکھا جائے۔یہ تحقیق اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ مانع حمل ادویات کے فوائد کے ساتھ ساتھ ان کے ممکنہ خطرات کا جائزہ لینا ضروری ہے تاکہ مریضوں کی دل کی صحت پر منفی اثرات سے بچا جا سکے۔
اسقاط حمل میں استعمال ہونے والی ادویات، آلات ہارٹ اٹیک کا خطرہ پیدا کرسکتے ہیں، ماہرین
5
پچھلی پوسٹ