جنوبی کوریا ( ہیلتھ ڈیسک) جنوبی کوریا کے محققین نے جو “سوئچ” دریافت کیا ہے وہ کینسر سے متاثر خلیوں کو دوبارہ صحت مند حالت میں واپس لے آنے کے قابل بناتا ہے، جو کہ موجودہ روایتی علاج جیسے کیموتھراپی یا تابکاری سے مختلف ہے۔ یہ ایک ایسی تحقیق ہے جو کینسر کے علاج کے میدان میں انقلابی تبدیلیاں لا سکتی ہے۔ڈاکٹر ٹِفنی ٹروسو-سینڈوول کی بات درست ہے کہ یہ طریقہ کینسر خلیوں کو ختم کرنے کی بجائے ان کی “ری وائرنگ” پر توجہ دیتا ہے، جس سے کینسر کے خلیے دوبارہ صحت مند بن سکتے ہیں۔ یہ طریقہ کینسر کے علاج کو زیادہ ہلکا، مثر اور ممکنہ طور پر کم نقصان دہ بنا سکتا ہے، کیونکہ مریض کے جسم میں موجود صحت مند خلیوں کو کم سے کم نقصان پہنچے گا۔اس تحقیق میں کینسر کے خلیوں کے “نہ مکمل طور پر مائع” اور “نہ ہی بھانپ” ہونے کا جو تشبیہ دی گئی ہے، وہ یہ ظاہر کرتی ہے کہ جب کینسر خلیے بڑھ رہے ہوتے ہیں، تو وہ ایک عبوری حالت میں ہوتے ہیں جو مکمل طور پر کینسر زدہ یا مکمل طور پر صحت مند نہیں ہوتے، اور اس لمحے میں انہیں دوبارہ بہتر بنایا جا سکتا ہے۔کیا آپ کے خیال میں یہ تحقیق کینسر کے علاج کی موجودہ روایات کو کس طرح چیلنج کر سکتی ہے؟ یہ طریقہ علاج مستقبل میں کینسر کے مریضوں کے لیے کس طرح کے فوائد فراہم کر سکتا ہے؟
کینسر کے علاج میں اہم پیشرفت
5