لند ن ( مانیٹرنگ ڈیسک) یونیورسٹی آف کیمبرج کے محققین کا یہ نیا ری ایکٹر، جو شمسی توانائی کے ذریعے کام کرتا ہے، ماحول میں موجود کاربن ڈائی آکسائیڈ کو مفید ایندھن میں تبدیل کرنے کے قابل ہے۔ یہ خاص بات ہے کہ اس میں کسی بیٹری یا تار کی ضرورت نہیں، جو اسے دیگر موجودہ ٹیکنالوجیز سے منفرد بناتا ہے۔یہ ٹیکنالوجی موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات کو کم کرنے میں مدد فراہم کر سکتی ہے، خاص طور پر اس لیے کہ یہ موجودہ کاربن کشید کرنے اور ذخیرہ کرنے کی طریقہ کار (سی سی ایس) کے مقابلے میں زیادہ توانائی کی بچت کر سکتی ہے۔ سی سی ایس پر تنقید کی جا رہی ہے کیونکہ اس میں بہت زیادہ توانائی کی ضرورت ہوتی ہے اور اس میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کو زیر زمین ذخیرہ کرنے کے حوالے سے تحفظات بھی ہیں۔ اس نیا ری ایکٹر ان مسائل کا حل پیش کر سکتا ہے، اور مستقبل میں ایندھن کی پیداوار کے حوالے سے ایک صاف ستھری اور ماحول دوست ٹیکنالوجی بن سکتی ہے۔اگر اس ٹیکنالوجی کو عملی طور پر مزید ترقی دی جائے، تو یہ نہ صرف فضائی آلودگی میں کمی لانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے بلکہ یہ توانائی کے حصول کے لیے بھی ایک نیا، پائیدار راستہ فراہم کر سکتی ہے۔
آلودگی کو ایندھن بنانے والی ڈیوائس تیار
9