اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان میں 2024 میں انٹرنیٹ کی بندش اور سست رفتاری نے عالمی سطح پر بڑی تشویش پیدا کی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان نے انٹرنیٹ کی خرابی کے حوالے سے سب سے زیادہ نقصانات اٹھائے، جس سے ملک کے معاشی نظام پر بھی منفی اثرات مرتب ہوئے۔2024 میں پاکستان میں 18 مرتبہ انٹرنیٹ مکمل طور پر بند کیا گیا، خاص طور پر 8 فروری کے عام انتخابات اور اپوزیشن کے احتجاج کے دوران انٹرنیٹ کی بندش نے مشکلات بڑھا دیں۔ غیر سرکاری ادارے ٹاپ ٹین وی پی این کے مطابق پاکستان میں انٹرنیٹ کی بندش اور سست رفتار کے سبب ایک ارب 62 کروڑ ڈالر کا نقصان ہوا، اور 9,735 گھنٹے تک انٹرنیٹ متاثر رہا جس سے تقریبا 8 کروڑ افراد متاثر ہوئے۔رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ جنوبی ایشیا میں پاکستان، میانمار، بنگلہ دیش اور بھارت سمیت انٹرنیٹ پابندیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک ہیں۔ بھارت میں گزشتہ سال 51 مرتبہ انٹرنیٹ کی بندش ہوئی۔پاکستان میں انٹرنیٹ کے مسائل کے حوالے سے پاشا کے چیئرمین نے بھی تحفظات کا اظہار کیا، اور کہا کہ پی ٹی اے اور وزارت آئی ٹی کے اقدامات نے اس شعبے کی شفافیت کو چیلنج کیا ہے۔ سماجی ماہرین نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اگر پاکستان میں انٹرنیٹ کی حالت میں بہتری نہ آئی، تو ملک عالمی سطح پر پیچھے رہ جائے گا۔
پاکستان میں انٹرنیٹ کی بندش اور سست رفتاری کے عالمی سطح پر بھی چرچے
4