کیلیفورنیا ( ہیلتھ ڈیسک)یونیورسٹی آف کیلیفورنیا کے محققین کی ایک حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ نیند کی دوائیں استعمال کرنے سے ڈیمنشیا کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ تحقیق میں شامل تقریبا 3,000 بالغوں میں، جنہیں مطالعہ کے آغاز میں ڈیمنشیا نہیں تھا، یہ بات دریافت کی گئی کہ جو افراد نیند کی دوائیں باقاعدگی سے استعمال کرتے ہیں، ان میں ڈیمنشیا ہونے کا خطرہ زیادہ ہو سکتا ہے۔تحقیق کے مطابق نیند کی دوا کی قسم اور اس کی مقدار اس خطرے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔ سفید فام شرکا میں جو لوگ نیند کی دوائیں اکثر استعمال کرتے تھے، ان میں ڈیمنشیا کا خطرہ 79 فیصد زیادہ تھا، جب کہ وہ لوگ جو شاذ و نادر دوا استعمال کرتے تھے ان میں یہ خطرہ کم تھا۔ تاہم، سیاہ فام شرکا میں نیند کی دوائیوں کے کثرت سے استعمال کا ڈیمنشیا کے خطرے پر کوئی نمایاں اثر نہیں دیکھا گیا۔یہ نتائج یہ بھی تجویز کرتے ہیں کہ نیند کی دواں کے استعمال اور ڈیمنشیا کے خطرے کے عوامل مختلف نسلی گروپوں میں مختلف ہو سکتے ہیں۔ محققین نے اس بات پر زور دیا ہے کہ نیند کی دواں کا طویل استعمال کرنے والے افراد کو اپنے صحت کے خطرات کو سمجھنا اور ان کا جائزہ لینا ضروری ہے۔
نیند کی دوائیوں کا کثرت سے استعمال کس ذہنی مرض کا سبب بن سکتا ہے؟
5