پشاور( اباسین خبر)پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما شوکت یوسف زئی نے کہا ہے کہ حکومت کی طرف سے مذاکرات کو این آر او کا رنگ دینا افسوسناک ہے، اور اگر حکومت نے سنجیدگی نہ دکھائی تو مذاکرات کا عمل متاثر ہو سکتا ہے۔وفاقی وزرا کے بیانات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ وفاقی وزرا کے بے سروپا بیانات سمجھ سے بالاتر ہیں، اور حکومت کو اپنے وزیروں کو مذاکرات کے حوالے سے غیر ضروری بیان بازی سے روکنا چاہیے۔شوکت یوسف زئی نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ملک کو معاشی دلدل اور سیاسی بحران سے نکالنے کے لیے مذاکرات کرنا چاہتی ہے۔ تاہم، انہوں نے یہ بھی کہا کہ اب تک مذاکراتی کمیٹی نے عمران خان سے ملاقات نہیں کرائی، جس سے حکومت کی بدنیتی ظاہر ہو رہی ہے۔ ان کے مطابق، حکومتی مذاکراتی ٹیم جب چاہے اپنے لیڈر سے مشاورت کر سکتی ہے، لیکن یہ حق پی ٹی آئی کو نہیں دیا جا رہا، اور ایسا لگتا ہے کہ حکومت خوف کی حالت میں مذاکرات کر رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اگر مذاکرات بے نتیجہ رہے تو سول نافرمانی کی تحریک سے حکومت کے لیے مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔ شوکت یوسف زئی نے 190 ملین پانڈز کے فیصلے کے بار بار موخر ہونے کو نظام انصاف کے لیے دھچکا قرار دیا اور حکومت کو مشورہ دیا کہ وہ عدالتی نظام کو مذاکرات سے دور رکھے۔آخر میں، انہوں نے کہا کہ عمران خان نہ تو بنی گالہ جائیں گے اور نہ ہی ملک سے باہر، بلکہ وہ عدالتی نظام کے ذریعے اپنے آپ کو بے گناہ ثابت کر کے باہر آئیں گے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ عمران خان کوئی این آر او قبول نہیں کریں گے۔
حکومت نے سنجیدگی نہ دکھائی تو مذاکرات کا عمل متاثر ہو سکتا ہے، شوکت یوسفزئی
2