نیو یارک ( مانیٹرنگ ڈیسک)جیف بیزوز، ایمازون کے بانی اور دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص، کا کہنا ہے کہ اگر انہیں موقع ملے تو وہ ماضی میں واپس نہیں جائیں گے، کیونکہ ان کے خیال میں پچھلے 50 برسوں کے دوران دنیا میں بہتری آئی ہے، سوائے ایک شعبے کے۔ بیزوز نے ایک کانفرنس میں کہا کہ گزشتہ 50 سالوں میں بچوں کی اموات، تعلیم اور غربت کی شرح میں نمایاں بہتری آئی ہے، تاہم انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ دنیا کے سمندر، دریا اور جنگل آلودہ ہو چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ “جب لوگ پرانے اچھے دنوں کی بات کرتے ہیں تو وہ صرف ایک دھوکا ہے، کیونکہ آج تقریبا سب کچھ بہتر ہو چکا ہے، سوائے ایک شعبے کے”۔ اس میں انہوں نے آلودگی کے بڑھتے ہوئے مسائل کی طرف اشارہ کیا، خاص طور پر ایمازون کی اپنی کمپنی جو کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں ایک بڑی وجہ ہے۔بیزوز نے 2040 تک ایمازون کے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو صفر کرنے کا عہد کیا ہے، اور وہ خود بھی اپنی طرز زندگی میں تبدیلیاں لا کر زمین کے قدرتی وسائل کے تحفظ کی کوشش کر رہے ہیں۔ ان کی ایرو اسپیس کمپنی، بلیو اوریجن، خلا میں جا کر لامحدود توانائی فراہم کرنے کے لیے مواد تلاش کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے تاکہ زمین کے وسائل کی کمی کو حل کیا جا سکے۔بیزوز نے ایلون مسک کے خلائی منصوبوں سے اپنے مقاصد کو مختلف قرار دیا، اور کہا کہ ان کا مقصد انسانیت کو زمین پر خوشحال رکھنا ہے، نہ کہ دیگر سیاروں پر آباد کرنا۔ ان کا ماننا ہے کہ زمین کے قدرتی وسائل کی حفاظت کے لیے روبوٹ مشنوں کو نظام شمسی کے مختلف سیاروں پر بھیجا جائے تاکہ انسانیت کا مستقبل محفوظ بنایا جا سکے۔
دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص ماضی میں لوٹنا کیوں نہیں چاہتے؟
5