پشاور( اباسین خبر)رہنما تحریک انصاف شوکت یوسفزئی نے کہا کہ مذاکرات کے دوران کئی ایشوز پر بات کی جا سکتی ہے، جن میں سب سے اہم رول آف لا اور انصاف کی فراہمی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کوئی فیور مانگنے کی بات نہیں، بلکہ اگر انصاف اور قانون کی حکمرانی ہوگی تو متعلقہ افراد رہا ہو جائیں گے۔ نجی ٹی وی میں گفتگو کرتے ہوئے شوکت یوسفزئی نے کہا کہ عمران خان کبھی بھی کسی صورت این آر او نہیں لیں گے، اور مذاکرات کے دوران ان کی کوشش یہ ہوگی کہ عدالتی نظام پر دباو ختم ہو۔رہنما مسلم لیگ (ن) خلیل طاہر سندھو نے کہا کہ سب سے پہلے سیاسی قیدی کی تعریف ضروری ہے، اور ان کے مطابق سیاسی قیدی وہ ہوتا ہے جسے کسی نظریے کی وجہ سے قید کیا جائے، جیسے نیلسن منڈیلا۔ انھوں نے سوال کیا کہ یہ کون لوگ ہیں جو کسی سسٹم کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں؟خلیل طاہر سندھو نے مزید کہا کہ این آر او کی کسی نے پیشکش نہیں کی، اور اگر ایسا کچھ تھا تو اس کا نام سامنے آنا چاہیے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ کسی نے کسی کو بنی گالہ جانے کی پیشکش نہیں کی۔رہنما پیپلزپارٹی شہلا رضا نے کہا کہ یہ صرف پاکستان پیپلزپارٹی کا معاملہ نہیں، بلکہ تمام سیاسی جماعتوں کے سامنے یہ بات رکھی جائے گی۔ پیپلزپارٹی اس کوشش میں شریک ہوگی کہ اتفاق رائے پیدا ہو اور حکومت کی سپورٹ کے لیے جو بھی راستے ہموار ہو سکیں، ان پر کام کیا جائے۔ انھوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی ملکی حالات کو بہتر بنانے کی کوشش کرے گی اور اس کے لیے اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کرے گی۔
بانی پی ٹی آئی کبھی این آر او نہیں لے گا، شوکت یوسفزئی
6