کراچی ( مانیٹرنگ ڈیسک)ایک نئی تحقیق کے مطابق زمین کی زیلی سطح میں کھربوں ٹن ہائیڈروجن گیس موجود ہے، جو انسان کی ایندھن کی ضروریات کو 200 سال تک پورا کر سکتی ہے اور فاسل فیول پر انحصار کو ختم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ امریکی ارضیاتی سروے کے محققین کا کہنا ہے کہ زیر زمین ذخائر اور چٹانوں میں تقریبا 56 کھرب میٹرک ٹن ہائیڈروجن گیس موجود ہو سکتی ہے۔رواں ماہ جرنل سائنس میں شائع ہونے والی تحقیق میں اس بات کا اعتراف کیا گیا کہ ان ذخائر میں سے بیشتر تک رسائی ممکن نہیں ہو سکتی۔ تاہم، اس تحقیق میں اندازہ لگایا گیا ہے کہ اگر صرف 2 فیصد ہائیڈروجن تک رسائی حاصل کی جائے تو یہ تقریبا 200 سال تک انسانوں کے لیے توانائی فراہم کرنے کے لیے کافی ہو سکتی ہے۔ہائیڈروجن کو توانائی کے شفاف ذریعے کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے جسے گاڑیوں، صنعتوں اور بجلی کی پیداوار میں فاسل فیول کے متبادل کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق مستقبل میں ہائیڈروجن کی مانگ عالمی سطح پر پانچ گنا بڑھ سکتی ہے، اور اس گیس کی طلب مختلف شعبوں میں مجموعی توانائی کی سپلائی کے ایک تہائی تک پہنچنے کا امکان ہے۔
زیر زمین کھربوں ٹن غیر روایتی ایندھن کی موجودگی کا انکشاف
8