لند ن ( مانیٹرنگ ڈیسک)یادداشت ایک غیر مستحکم چیز ہے، مثال کے طور پر ہوسکتا ہے کہ آپ کو ایک دہائی قبل پیش آنے والا ایک واقعہ تو یاد ہو مگر یہ بھول گئے ہوں کہ گزشتہ ہفتے کسی رات کو کیا کھانا کھایا تھا۔ہم میں سے اکثر لوگ ہی باتیں بھول جاتے ہیں مگر جب ایسا زیادہ ہونے لگے تو پھر ضرور ذہن میں خطرے کی گھنٹی بجنی چاہیے۔سائنس دانوں نے حال ہی میں یادداشت کی کمی کی ایک نئی وجہ دریافت کی ہے جسے لمبک پریڈومیننٹ ایمنیسک نیوروڈیجینریٹیو سنڈروم کہا جاتا ہے جسے ڈاکٹر الزائمر سمجھتے ہیں۔کئی دہائیوں سے الزائمر کی بیماری کو یادداشت کی کمی کی بنیادی وجہ کے طور پر دیکھا جاتا رہا ہے تاہم محققین نے اب دریافت کیا ہے کہ دیگر طبی حالات بھی خاص طور پر بوڑھے بالغوں میں الزائمر جیسی علامات کا سبب بن سکتے ہیں۔سائنسدانوں کی ایک نئی تحقیق نے یادداشت میں کمی کے سنڈروم کی نشاندہی کی ہے جسے لمبک ،پریڈومیننٹ ایمنیسٹک نیوروڈیجینریٹیو سنڈروم کہتے ہیں، یہ حالت الزائمر کی نقل کرتی ہے لیکن دماغ کے مخصوص حصوں کو متاثر کرتی ہے۔لمبک نظام دراصل دماغ کا وہ حصہ ہے جو یادداشت، جذبات اور رویے کو کنٹرول کرتا ہے. اس بیماری میں انحطاط بنیادی طور پر دماغ کے مخصوص اعضا والے علاقوں میں ہوتا ہے، بجائے اس کے کہ دماغ کے بڑے حصوں کو متاثر کیا جائے، جو الزائمر کی بیماری کی خصوصیت ہے۔
یادداشت میں کمی کی نئی وجہ دریافت
49