لندن( مانیٹر نگ ڈیسک) ناسا نے اعلان کیا ہے کہ وہ دو پھنسے ہوئے خلابازوں کو زمین پر واپس لانے کے لیے بوئنگ کیپسول کا استعمال نہیں کرے گا جو کہ اس کمپنی کے لیے ایک اور دھچکا ہے۔خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق بوئنگ کمپنی کو اگرچہ مالی طور پر اتنا زیادہ نقصان نہیں پہنچے گا جتنی اس کی ساتھ متاثر ہو گی۔سپر جوپیٹر جسے مدار میں چکر مکمل کرنے میں ایک صدی درکار ایوی ایشن صنعت کی بڑی کمپنی بوئنگ کی ساکھ اس وقت شدید متاثر ہوئی جب 2018 اور 2019 میں دو 737 میکس ہوائی جہاز گر کر تباہ ہوئے۔ ان حادثوں میں 346 افراد ہلاک ہوئے تھے۔اور اب ناسا نے فیصلہ کیا ہے کہ خلابازوں کو بین الاقوامی خلائی سٹیشن تک پہنچانے کے لیے بوئنگ سٹار لائنر کیپسول کے استعمال کا خطرہ مول لینے کے بجائے فروری تک خلابازوں کو خلا میں رکھنا زیادہ محفوظ ہے۔ناسا کے ایڈمنسٹریٹر بل نیلسن نے کہا ہے کہ بوئنگ کیپسول کو زمین پر خالی بھیجنے کا فیصلہ حفاظت کے عزم کا نتیجہ ہے۔بوئنگ مصر تھا کہ خلا اور زمین پر حالیہ تجربوں کی بنیاد پر سٹار لائنر محفوظ ہیں۔بوئنگ کو 2018 سے لے کر اب تک 25 بلین ڈالر سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے۔بوئنگ سٹار لائنر کے جس خلائی جہاز سے خلابازوں سنیتا ولیمز اور بیری ولمور نے سفر کیا تھا، اس میں کئی تھرسٹر کام نہیں کر رہے تھے جبکہ جہاز کے فیول سسٹم میں ہیلیم کے رسا کا مسئلہ بھی پیش آیا۔یہ دونوں خلاباز رواں سال پانچ جون کو آٹھ روزہ مشن پر روانہ ہوئے تھے۔ اب انجینئرز اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ ان خلابازوں کو زمین پر واپس کیسے لایا جائے۔
خلابازوں کی واپسی بوئنگ کیپسول سے نہیں ہوگی، فیصلے سے کمپنی کو دھچکا؟
53