نیو یارک (مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی خلائی ادارے ناسا کی جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ (JWST) نے ایک دور دراز کہکشاں JADES-GS-z13-1 دریافت کی ہے، جو بگ بینگ کے صرف 33 کروڑ برس بعد وجود میں آئی تھی۔ناسا کے مطابق، یہ کہکشاں غیر متوقع طور پر چمکدار الٹرا وائلٹ (UV) روشنی ظاہر کرتی ہے، خاص طور پر ہائیڈروجن ایٹمز سے نکلنے والی لائمین-الفا۔ یہ روشنی ابتدائی کائنات میں موجود گھنے غیر متحرک ہائیڈروجن بادلوں کی موجودگی کے باوجود پائی جاتی ہے، جو ایک حیران کن بات ہے۔اس اخراج سے ظاہر ہوتا ہے کہ کائنات کی ری آئنائزیشن (جب یو وی روشنی نے ہائیڈروجن ایٹمز کو آئنائز کر کے دوبارہ نمودار کیا) پہلے سے متوقع وقت سے قبل واقع ہوئی۔JADES کہکشاں کی روشنی جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ تک پہنچنے میں تقریبا 13.5 ارب سال لے آئی، جو اس کہکشاں کو کائنات کی عمر کے قریب ثابت کرتا ہے۔یہ دریافت ابتدائی کہکشاں کی تشکیل کے بارے میں موجود نظریات کو چیلنج کرتی ہے اور ابتدائی کائنات کی حالت کے بارے میں نئی بصیرت فراہم کرتی ہے۔
ناسا کی جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ نے 33 کروڑ برس بعد بگ بینگ کے فورا بعد کی کہکشاں دریافت کر لی
8