پشاور( اباسین خبر) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رکن اسمبلی احمد کریم کنڈی نے خیبر پختونخوا اسمبلی سیکریٹریٹ میں ایک توجہ دلا نوٹس جمع کروایا ہے جس میں میٹرک کے امتحان میں ذوالفقار علی بھٹو کی تعلیمی پالیسی سے متعلق سوال پر اعتراض کیا گیا۔ احمد کریم کنڈی نے کہا کہ صوبائی حکومت نے تعلیمی ایمرجنسی کا نعرہ لگایا تھا، لیکن اس کے باوجود حکومت تعلیم کے فروغ کی بجائے نفرت کی سیاست کو ہوا دے رہی ہے۔نوٹس میں انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کی تعلیمی اصلاحات پاکستان کے تعلیمی نظام میں انقلابی تبدیلیوں کی بنیاد تھیں، اور ان کی پالیسیوں کا مقصد ایک علم دوست ریاست قائم کرنا تھا۔ احمد کریم کنڈی نے کہا کہ پشاور میں میٹرک کے امتحان میں “ذوالفقار بھٹو کی تعلیمی پالیسی کی ناکامی کی 4 وجوہات لکھیں؟” جیسے سوالات آنا نہ صرف افسوسناک ہے بلکہ بھٹو کے تعلیمی کاموں کی تضحیک کے مترادف ہے۔نوٹس میں کہا گیا:ذوالفقار علی بھٹو نے تعلیم کو عام کرنے کے لیے کئی اصلاحات کیں جنہوں نے لاکھوں پاکستانیوں کو تعلیمی مواقع فراہم کیے۔سوالات میں ان کی اصلاحات کو منفی نظر سے پیش کرنا ایک بدترین سلوک ہے، جو تاریخ کو مٹانے کی کوشش ہے۔خیبر پختونخوا حکومت کو چاہیئے کہ وہ بھٹو کی تعلیمی اصلاحات کو سراہتے ہوئے ان کے وژن کو آگے بڑھائے، نہ کہ انہیں نظرانداز کرے یا ان کی تضحیک کرے۔
پی پی پی رکن اسمبلی احمد کریم کنڈی کا توجہ دلا نوٹس: ذوالفقار علی بھٹو کی تعلیمی پالیسی پر سوالات پر احتجاج
5