کوئٹہ ( اباسین خبر) ملتپال سیاسی جمہوری پارٹیوں کے رہنماں کا اجلاس کوئٹہ کے ارباب ہاس میں عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر اصغر خان اچکزئی کے زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماں نے شرکت کی، جن میں پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی، نیشنل ڈیموکریٹک موومنٹ، پشتون تحفظ موومنٹ، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی اور دیگر سیاسی تنظیموں کے نمائندے شامل تھے۔اجلاس میں افغان کڈوال عوام کی جبری بے دخلی اور ان کے ساتھ حکومتی اداروں کی جانب سے ناروا سلوک پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اصغر خان اچکزئی نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ افغان کڈوال عوام کے ساتھ حکومت اور اس کے ریاستی اداروں کی جانب سے انسانیت سوز سلوک کیا جا رہا ہے، خاص طور پر پولیس کی جانب سے ان کی پکڑ دھکڑ اور ان کی جائیدادوں پر قبضے کی شدید مذمت کی گئی۔اہم نکات اور مطالبات:احتجاجی تحریک:اصغر خان اچکزئی نے احتجاجی تحریک کا شیڈول جاری کیا جس کے مطابق 15 اپریل سے 6 مئی تک مختلف شہروں میں بڑے مظاہرے، دھرنے، جلسے اور جلوس منعقد کیے جائیں گے۔ یہ احتجاج افغان کڈوال عوام کی جبری بے دخلی اور ان کے مسائل کے حل کے لیے کیا جائے گا۔افغان کڈوال عوام کی حمایت:اجلاس میں افغان کڈوال عوام کے ساتھ اقوام متحدہ اور اس کے ذیلی ادارے UNHCR، ایمنسٹی انٹرنیشنل سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ پاکستان حکومت کو مجبور کریں کہ وہ جینوا کنوینشن کے تحت مہاجرین کو حاصل مراعات کا احترام کرے۔معدنی وسائل پر قبضے کی مذمت:اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ پشتونخوا اور بلوچستان کے معدنی وسائل پر ریاستی اداروں کا قبضہ کسی صورت قابل قبول نہیں۔ اس کے علاوہ پی ٹی آئی حکومت کے معدنیات سے متعلق غیر آئینی بل کی بھی شدید مخالفت کی گئی۔پولیسی کے مسائل:بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماں کی غیر آئینی پابندی اور پی ٹی ایم کے رہنماں علی وزیر اور دیگر کی گرفتاریوں کی مذمت کی گئی۔ مطالبہ کیا گیا کہ تمام سیاسی کارکنوں کو رہا کیا جائے اور مسنگ پرسنز کی بازیابی کی کوششیں کی جائیں۔چمن کے مسئلے پر احتجاج:چمن میں جاری دھرنے کی حمایت کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ چمن سے باجوڑ تک تمام راستوں پر آمدورفت کو آزاد کیا جائے اور پاسپورٹ کی شرط کو ختم کیا جائے۔تاجروں کے مسائل:تاجروں کے ساتھ کسٹم اور ایف سی کے غیر قانونی چھاپوں کی مذمت کی گئی اور یہ کہا گیا کہ اس طرح کے اقدامات تاجروں کے معاشی قتل کے مترادف ہیں۔آئندہ اقدامات:اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اس احتجاجی تحریک میں شامل تمام تنظیمیں اور جماعتیں افغان کڈوال عوام کی جبری بے دخلی کے خلاف بین الاقوامی فورمز پر آواز اٹھائیں گی اور اقوام متحدہ کے مہاجرین سے متعلق اصولوں اور چارٹرڈ سے آگاہ کریں گی۔یہ تحریک مختلف انسانی حقوق کی تنظیموں، اقوام متحدہ کے اداروں اور متعلقہ شخصیات سے ملاقاتوں کے ذریعے افغان کڈوال عوام کی مشکلات اور جبری بے دخلی کے خلاف کام کرے گی۔
پشتون سیاسی جماعتوں کاافغان کڈوال عوام کی جبری بے دخلی کے خلاف احتجاجی تحریک کا اعلان
6