اسلام آباد( اباسین خبر)وزیراعظم شہباز شریف نے افغانستان کی عبوری حکومت کو سخت پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دہشت گرد تنظیموں کو لگام دے ورنہ نتائج کے ذمہ دار خود ہوں گے۔لندن میں ایون فیلڈ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ افغانستان کی عبوری حکومت سے مخلصانہ اپیل ہے کہ وہ دہشت گردوں کی کارروائیوں کو روکے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد افغان سرزمین سے پاکستان پر حملے کر رہے ہیں جنہیں کسی صورت برداشت نہیں کیا جا سکتا۔وزیراعظم نے واضح کیا کہ کئی بار افغان حکام کو کہا جا چکا ہے کہ وہ دوحا معاہدے پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں اور دہشت گردوں کو اپنی سرزمین استعمال نہ کرنے دیں۔ ان کے مطابق کالعدم تنظیمیں افغانستان سے سرگرم ہیں اور کئی پاکستانیوں کی جانیں لے چکی ہیں۔شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی عوام، افواج، پولیس اور سیکیورٹی اداروں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ ہم اپنے دفاع میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمسائے نہیں بدلے جا سکتے اب فیصلہ افغانستان کو کرنا ہے کہ وہ اچھا ہمسایہ بننا چاہتا ہے یا کشیدگی کا راستہ اپناتا ہے۔وزیراعظم نے بیلاروس کے حالیہ دورے پر بھی بات کرتے ہوئے بتایا کہ زراعت، معدنیات اور صنعتی تعاون پر مثبت پیش رفت ہوئی ہے اور ڈیڑھ لاکھ پاکستانیوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہونے کی امید ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان معدنی دولت سے مالا مال ہے، بیلاروس کے ساتھ زرعی اور صنعتی شعبے میں مشترکہ منصوبوں پر کام کیا جائے گا۔ شہباز شریف نے اس عزم کا اظہار کیا کہ نواز شریف کی قیادت میں ملک کو ترقی کی نئی راہ پر ڈال رہے ہیں۔ اب صرف “پنجاب اسپیڈ” نہیں بلکہ “سپر پاکستان اسپیڈ” کا دور ہے۔اوورسیز کنونشن کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے براہِ راست ملاقات کا موقع ملے گا اور انہیں ملکی ترقی میں شامل کیا جائے گا۔
افغانستان دہشت گردوں کا گڑھ نہ بنے:وزیراعظم کا کابل کو دوٹوک پیغام
14