کوئٹہ( اباسین خبر)نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میرکبیر احمد محمدشہی نے کہا کہ بلوچستان کا مسئلہ سیاسی ہے اور اسے صرف بامعنی مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طاقت کا استعمال ماضی میں بھی کئی بار کیا گیا ہے، مگر اس کے مثبت نتائج نہیں نکلے اور نہ ہی مسئلہ حل ہوا۔انہوں نے 17 مارچ 2005 میں مشرف کے دور حکومت میں ڈیرہ بگٹی میں ہونے والے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جو آگ اس وقت لگائی گئی تھی، وہ آج پورے بلوچستان میں شدت کے ساتھ پھیل چکی ہے۔ عوام کا اعتماد وفاق سے ختم ہو چکا ہے اور بے چینی بڑھ رہی ہے۔میرکبیر نے مزید کہا کہ 2024 کے انتخابات میں حقیقی سیاسی نمائندوں کو دیوار سے لگانے اور عوامی رائے کو مسترد کرنے سے بلوچستان کے عوام میں مزید مایوسی پھیل رہی ہے۔انہوں نے خبردار کیا کہ اگر ریاست نے بلوچستان میں سنجیدہ اور بامعنی مذاکرات کا عمل شروع کرنے کے بجائے دوبارہ طاقت کا استعمال کیا تو انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔ بلوچستان کے لوگ پہلے ہی غربت کا شکار ہیں اور بارڈر ٹریڈ بند ہونے کے باعث لاکھوں افراد معاشی طور پر محتاج ہو چکے ہیں، جن کے پاس روزگار کا کوئی ذریعہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ نام نہاد جمہوری حکومت کے دوران بلوچستان میں انسانی حقوق کی پامالی، سیاسی عدم استحکام اور بے روزگاری کے مسائل شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں۔
بلوچستان کا مسئلہ سیاسی ہے، طاقت کا استعمال حل نہیں: میرکبیر احمد محمدشہی
4