لندن ( مانیٹرنگ ڈیسک)برطانیہ کی ایک اسٹارٹ اپ کمپنی، میگ ڈرائیو، ایسے سیٹلائٹس پر کام کر رہی ہے جو ٹھوس دھاتوں کو بطور ایندھن استعمال کریں گے۔ اس ٹیکنالوجی کا مقصد زمین کے مدار میں موجود خلائی ملبے کے خطرات کو کم کرنا ہے، کیونکہ غیر فعال مصنوعی سیارے اور ملبہ بڑھتا جا رہا ہے، جو کہ زمین پر گرنے کا خطرہ بن سکتا ہے۔میگ ڈرائیو کا کہنا ہے کہ وہ اس سال کے آخر تک ایک اسپیس کرافٹ کے پروپلژن سسٹم کا آغاز کرنے جا رہے ہیں جو ٹھوس دھات سے چل سکے گا۔ کمپنی کے شریک بانی، مارک اسٹوکس کے مطابق، اس نئی ٹیکنالوجی کے ذریعے سیٹلائٹس کی کارکردگی 10 گنا بہتر ہو جائے گی اور خلا میں موجود کچرے میں بھی 10 گنا کمی آئے گی۔اس ٹیکنالوجی کا ایک اہم فائدہ یہ ہے کہ ایک دن ان اسپیس کرافٹس کو خلا میں موجود ملبے کو جمع کرنے اور اسے ایندھن کے طور پر استعمال کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ میگ ڈرائیو اس وقت اسپیس تھرسٹرز کے تین ورژن پر کام کر رہی ہے، جو خلائی صنعت میں ایک نیا انقلاب لانے کی توقع رکھتے ہیں۔
برطانوی اسٹارٹ اپ کمپنی کا نیا خلائی پروپلژن سسٹم: ٹھوس دھات سے چلنے والے سیٹلائٹس پر کام جاری
4