پشاور ( اباسین خبر)پشاور ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی سینیٹر فیصل جاوید کو حفاظتی ضمانت دیتے ہوئے یہ حکم دیا کہ انہیں درج مقدمات میں گرفتار نہ کیا جائے۔ عدالت نے فیصل جاوید سے 14 دنوں کے اندر ان پر درج مقدمات کی تفصیلات بھی طلب کیں۔سماعت جسٹس ایس ایم عتیق شاہ اور جسٹس فہیم کی کی زیر صدارت ہوئی۔ دوران سماعت جسٹس عتیق شاہ نے فیصل جاوید سے سوال کیا کہ آپ کا تعلق کہاں سے ہے، جس پر انہوں نے بتایا کہ ان کا تعلق صوابی سے ہے۔ اس کے بعد، عدالت نے صوبے میں نوجوانوں کے مسائل اور ان کی تعلیم و ترقی کے حوالے سے سوالات اٹھائے، اور فیصل جاوید سے نوجوانوں کے لیے کچھ اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔فیصل جاوید نے عدالت کے سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ نوجوان ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں اور ان کی تعلیم و ترقی کے لیے اقدامات وقت کی ضرورت ہیں۔ جسٹس عتیق شاہ نے ان سے کہا کہ نوجوانوں کی مہارتوں میں اضافہ کرنا ضروری ہے اور انہیں آئی ٹی کی تعلیم میں بھارت جیسے ممالک سے سبق لینا چاہیے۔عدالت نے فیصل جاوید کی درخواست پر ان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے ان کی حفاظتی ضمانت منظور کی اور انہیں کسی بھی مقدمے میں گرفتاری سے استثنی دیا۔بعد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے فیصل جاوید نے کہا کہ پاکستان میں سیاسی انتقام کی انتہا ہوچکی ہے اور عمران خان کے خلاف بے شمار مقدمات قائم کیے گئے ہیں، لیکن انہیں یقین ہے کہ وہ ان مقدمات میں سرخرو ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات کی باتیں کی جا رہی ہیں لیکن دوسری طرف پی ٹی آئی کے کارکنوں کو پکڑا جا رہا ہے، جس سے مذاکرات کا عمل متاثر ہو رہا ہے۔ انہوں نے انٹرنیٹ کی بندش پر بھی تحفظات کا اظہار کیا، کہ یہ ملک کے لیے مالی نقصان کا سبب بن رہی ہے۔
پشاور ہائیکورٹ کا فیصل جاوید کو کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کرنے کا حکم
3