کوئٹہ( اباسین خبر)سینئر سیاستدان و سابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں نے عوامی طاقت کی بجائے چور دروازے سے اقتدار کے ایوانوں میں داخل ہونے کا فیصلہ کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب ان جماعتوں کے پاس قانون سازی کا اختیار تھا تو انہیں چاہیے تھا کہ شفاف انتخابات کے لیے اقدامات کرتے، نہ کہ کسی فرد کی مدت ملازمت میں توسیع کرنے کا فیصلہ کرتے۔ایک بیان میں انہوں نے مزید کہا کہ آج جو جماعتیں غیرشفاف اور دھاندلی زدہ انتخابات پر احتجاج کر رہی ہیں، ان کے پاس جب قانون سازی کا موقع تھا، تو وہ شفاف انتخابات کے لیے اقدامات کر سکتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت یہ سیاسی جماعتیں عوامی خدمت کے بجائے اپنے مفادات کے لیے کام کرتی ہیں اور اقتدار میں پہنچ کر پی ایس ڈی پی (پاکستان سٹرکچر ڈیولپمنٹ پروگرام) پر ہاتھ صاف کرتی ہیں۔نوابزادہ رئیسانی نے الزام عائد کیا کہ الیکشن کمیشن نے ملک کے پارلیمانی نظام سے عوام کا اعتماد ختم کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کا فرض تھا کہ وہ تمام اداروں کی اصلاح کے لیے قانون سازی کرتیں، لیکن ان جماعتوں نے ذاتی مفادات کے تحت قانون سازی کی اور پارٹیوں کے اندر سیاسی کارکنوں کی جگہ سرمایہ داروں اور ٹھیکیداروں کو ترجیح دی۔انہوں نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کا اس وقت ایک ہی مقصد رہ گیا ہے کہ کسی نہ کسی طریقے سے اقتدار کے ایوانوں تک پہنچا جائے، جبکہ عوام کا ان جماعتوں پر سے اعتماد اٹھ چکا ہے۔
الیکشن کمیشن نے ملک کے پارلیمانی نظام سے لوگوں کا اعتماد ختم کردیا ہے، لشکری رئیسانی
1