اسلام آباد( اباسین خبر)سال 2024 پاکستان کے لیے سفارتی محاذ پر ایک کامیاب سال رہا جس میں ملک نے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کانفرنس کی میزبانی سمیت متعدد اہم کامیابیاں حاصل کیں۔ پاکستان کو ایس سی او سربراہی کانفرنس کی میزبانی کا اعزاز حاصل ہوا، جو اس کی عالمی سطح پر اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، روس، چین، بیلاروس، ایران، برطانیہ اور دیگر ممالک کے ساتھ اعلی سطح کے دوروں کا تبادلہ ہوا، جس سے بین الاقوامی تعلقات میں مزید استحکام آیا۔پاکستان نے سعودی عرب، کویت، قطر اور متحدہ عرب امارات سے مختلف سرمایہ کاری معاہدے بھی کیے، جو ملک کی اقتصادی ترقی کے لیے اہم ثابت ہوئے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے چین کا سرکاری دورہ کیا اور چینی وزیراعظم نے بھی پاکستان کا دورہ کیا، جس سے پاک چین تعلقات میں مزید مضبوطی آئی۔پاکستان نے عالمی سطح پر بھی اہم کامیابیاں سمیٹیں۔ اس سال پاکستان دو سال کے لیے انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (IAEA) کے بورڈ آف گورنرز کا ممبر منتخب ہوا، اور یورپی یونین نے پاکستان کی ایئر لائن پی آئی اے پر عائد کی گئی پروازوں کی پابندیاں اٹھا لیں۔رواں سال میں امریکہ نے پاکستان کے میزائل پروگرام سے منسلک مختلف کمپنیوں پر تین مرتبہ پابندیاں عائد کیں، تاہم پاکستان نے اس اقدام کا بھرپور جواب دیا۔ سابق سیکرٹری خارجہ جوہر سیلم نے سال 2024 کو سفارت کاری کے لحاظ سے ایک چیلنجنگ سال قرار دیا۔وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے اس سال 22 غیر ملکی دورے کیے، جن میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، اردن اور مصر کے دورے شامل ہیں۔ سعودی عرب میں اسحاق ڈار کے پانچ دورے سب سے زیادہ تھے، جو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے اہم تھے۔مجموعی طور پر، پاکستان نے 2024 میں اپنے سفارتی تعلقات کو عالمی سطح پر مزید مستحکم کیا اور عالمی سطح پر اپنے مفادات کا تحفظ کرنے میں اہم کامیابیاں حاصل کیں۔
سال 2024 میں پاکستان کو شنگھائی تعاون تنظیم کانفرنس کی میزبانی کا اعزاز ملا
5