عمان( مانیٹرنگ ڈیسک)عرب لیگ کے 8 رکن ممالک نے شام میں بشارالاسد کی حکومت کے خاتمے اور پرامن انتقال اقتدار کی حمایت پر اتفاق کیا ہے۔الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق، اردن کے شہر عقبہ میں منعقدہ اجلاس کے بعد اردن، سعودی عرب، عراق، لبنان، مصر، متحدہ عرب امارات، بحرین اور قطر کے وزرائے خارجہ نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا۔بیان میں کہا گیا کہ تمام سیاسی اور سماجی فورسز کو نئی شامی حکومت میں حصہ ملنا چاہیے اور کسی قسم کی نسلی، فرقہ وارانہ یا مذہبی تفریق سے خبردار کیا گیا۔ تمام شہریوں کے لیے انصاف اور برابری کی فراہمی پر زور دیا گیا۔مشترکہ بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ شام میں سیاسی عمل کو اقوام متحدہ اور عرب لیگ کی حمایت سے سلامتی کونسل کی قرارداد 2254 کے تحت آگے بڑھانا چاہیے، جو 2015 میں منظور ہوئی تھی اور جس میں مذاکرات کے ذریعے تصفیے کے لیے ایک راستہ تجویز کیا گیا تھا۔عرب وزرائے خارجہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ریاستی ادارے شام کو افراتفری سے بچائیں اور دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے مشترکہ کوششیں کریں، کیونکہ اس سے شام، خطے اور عالمی سیکیورٹی کو خطرات لاحق ہیں۔اجلاس میں اسرائیل کی جانب سے شام کی سرحد پر حملوں کی مذمت کی گئی اور شام کی حدود سے اسرائیلی فورسز کی فوری دستبرداری کا مطالبہ کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق، وزرائے خارجہ نے عقبہ میں امریکی سیکریٹری اسٹیٹ انٹونی بلنکن، اقوام متحدہ کے نمائندہ خصوصی برائے شام گئیر پیڈیرسن، یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ کاجا کالاس اور ترک وزیر خارجہ ہاکا فیدان سے بھی ملاقاتیں کیں۔امریکی سیکریٹری اسٹیٹ انٹونی بلنکن نے کہا کہ ان ملاقاتوں میں بھی شام میں ایک مکمل نمائندگی والی حکومت کا مطالبہ کیا گیا جو اقلیتوں کے حقوق کا احترام کرے اور دہشت گرد تنظیموں کو پناہ نہ دے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاہدے سے شام میں عبوری حکومت اور فریقین کو ایک مشترکہ پیغام جائے گا جسے حمایت اور توثیق کی ضرورت ہے۔
عرب ممالک کا شام میں پرامن انتقال اقتدار کی حمایت پر اتفاق
14