اسلام آباد( کامرس ڈیسک)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے انکم ٹیکس ترمیمی بل 2025 کی منظوری دے دی، جس کے تحت بینکوں کے منافع پر ٹیکس کی شرح کو 42 فیصد تک بڑھا دیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے اس بات کی تفصیلات فراہم کیں اور بتایا کہ بینکوں کی آمدن پر سپر ٹیکس اس کے علاوہ عائد کیا جائے گا۔کمیٹی نے بینکوں کی منافع پر ٹیکس میں اضافے اور بارڈر ٹریڈ کے حوالے سے کچھ اہم مسائل پر بھی گفتگو کی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ بینکوں کے منافع پر ٹیکس کی شرح میں اضافے سے حکومت کی مالی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔ اسی طرح پاک ایران بارڈر پر 600 ٹرک پھنسے ہونے کے معاملے پر بھی گفتگو ہوئی، جس پر سینیٹر منظور کاکڑ نے تشویش ظاہر کی۔کمیٹی نے اس بات پر زور دیا کہ کسٹم کے عمل کو بہتر بنایا جائے اور بارڈر ٹریڈ کی پالیسی کو مزید آسان بنانے کے لیے کامرس کے ایس آر او میں تبدیلی کی جائے۔سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے تاجر کو گڈز ڈکلیئرشن دینے کے بعد ٹرکوں کو چھوڑنے کی ہدایت کی اور ایف بی آر نے کہا کہ گڈز ڈکلیئرشن ملنے کے بعد ان ٹرکوں کو فوری طور پر چھوڑ دیا جائے گا۔
سینیٹ کمیٹی برائے خزانہ سے انکم ٹیکس ترمیمی بل 2025 منظور
5