وا شنگٹن ( مانیٹرنگ ڈیسک)بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے امریکا کے پہلے سرکاری دورے کے دوران متعدد اہم فوجی معاہدے طے کیے ہیں، جن میں ایف-35 لڑاکا طیاروں کی خریداری اور اربوں ڈالرز کے فوجی ہتھیاروں کی فراہمی شامل ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور نریندر مودی کے درمیان ملاقات میں یہ معاہدے ہوئے، جس کے تحت امریکا بھارت کو جدید فوجی سامان فراہم کرے گا۔اس کے علاوہ، دونوں رہنماں نے جوہری توانائی کے شعبے میں دو طرفہ تعاون کے فروغ پر بھی بات کی۔ دونوں ممالک کے درمیان جوہری ری ایکٹروں کی پیداوار اور تنصیبات پر تعاون کی بات چیت کی گئی، اور بھارت کے ایٹمی توانائی ایکٹ اور جوہری ری ایکٹروں کے لیے سول لائبلٹی فار نیوکلیئر ڈیمیج ایکٹ (سی ایل این ڈی اے) پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔مودی نے امریکی صدر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ٹرمپ سے یہ سیکھا ہے کہ وہ اپنے قومی مفادات کو ہمیشہ ترجیح دیتے ہیں۔ اس دوران، امریکی صدر نے بھارت کے ساتھ توانائی، بجلی اور مصنوعی ذہانت (AI) سمیت متعدد شعبوں میں مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔دوسری جانب، صدر ٹرمپ نے بھارت کے ساتھ تجارتی خسارے کی تفصیلات بھی فراہم کی، جو 100 ملین ڈالرز ہے۔
بھارت کے بڑھتے جنگی عزائم؛ امریکا سے جدید ہتھیاروں کے اربوں ڈالرز کے معاہدے
6