نیو یارک( ہیلتھ ڈیسک) سوشل میڈیا کا بڑھتا ہوا استعمال نوجوانوں کی ذہنی صحت اور عادات پر اثرانداز ہو رہا ہے، اور کھانے کی عادات میں خرابی بھی ایک سنگین مسئلہ بنتی جا رہی ہے۔ تحقیق کے مطابق، سوشل میڈیا پر زیادہ وقت گزارنا کھانے کی خرابی جیسے کہ بلیمیہ (bulimia) یا انورکسیہ (anorexia) کے خطرے کو بڑھا سکتا ہے۔سوشل میڈیا، خصوصا تصاویر اور ویڈیوز کی بھرمار، نوجوانوں پر جسمانی طور پر “مکمل” ہونے یا ایک خاص شکل میں نظر آنے کا دبا ڈالتا ہے، جس سے خود اعتمادی میں کمی اور منفی خود تصویر پیدا ہو سکتی ہے۔ جب نوجوان اس قسم کے مواد کو بار بار دیکھتے ہیں، تو یہ ان کی غذا اور کھانے کی عادات کو متاثر کرسکتا ہے۔ مزید برآں، سائبر بلیئنگ جیسے منفی تجربات بھی نوجوانوں میں ذہنی دبا اور کھانے کی خرابی پیدا کر سکتے ہیں۔سوشل میڈیا کا استعمال کم کرنے کے لیے والدین کی نگرانی ضروری ہے۔ والدین کو چاہئے کہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ کھل کر بات کریں، اور انہیں یہ سمجھائیں کہ سوشل میڈیا پر جو تصاویر اور ویڈیوز دکھائی جاتی ہیں وہ ہمیشہ حقیقت پر مبنی نہیں ہوتیں۔ اس کے علاوہ، نوجوانوں کو حقیقی دنیا میں متوازن زندگی گزارنے اور اپنے جسم سے محبت کرنے کی ترغیب دینا بھی اہم ہے۔اگر آپ کو لگے کہ آپ کے بچے کو کھانے کی عادات کی خرابی ہو رہی ہے، تو ماہرین سے مدد لینا بہت ضروری ہے تاکہ ان کی صحت اور ذہنی سکون کے لیے مناسب رہنمائی فراہم کی جا سکے۔
کھانے کی عادات میں خرابی اور سوشل میڈیا کا تعلق سامنے آگیا
4
پچھلی پوسٹ