لند ن ( ہیلتھ ڈیسک)یہ تحقیق واقعی دل دہلا دینے والی ہے، کیونکہ یہ ظاہر کرتی ہے کہ کس طرح پلاسٹک کے ننھے ذرات ہماری روزمرہ کی چیزوں، جیسے کہ چائے کے ٹی بیگ، میں شامل ہو کر ہمارے جسم میں پہنچ سکتے ہیں اور صحت کے لیے سنگین خطرات پیدا کر سکتے ہیں۔ مائیکرو پلاسٹک اور نینو پلاسٹک کا جسم میں شامل ہونا ہمارے ہارمونز، نظام ہاضمہ، اور یہاں تک کہ ہمارے ڈی این اے کو بھی متاثر کر سکتا ہے، جس سے مختلف بیماریوں جیسے کینسر اور بانجھ پن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔چائے کے ٹی بیگ میں پلاسٹک کا استعمال واقعی ایک اہم مسئلہ بن چکا ہے، اور اس تحقیق کے بعد یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ ہمیں اس سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں۔ پلاسٹک سے پاک ٹی بیگ کا انتخاب کرنا یا کھلی چائے استعمال کرنا اس مسئلے کا حل ہو سکتا ہے۔ علاوہ ازیں، چائے کی پیکجنگ اور دیگر مصنوعات میں پلاسٹک کے استعمال کو کم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہم اپنی صحت اور ماحول کی حفاظت کر سکیں۔مائیکرو پلاسٹک کا مسئلہ عالمی سطح پر بڑھتا جا رہا ہے، اور ہمیں اس کے اثرات سے بچنے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے۔ پلاسٹک کا استعمال کم کرنا اور اس کی جگہ ماحول دوست مواد کا انتخاب کرنا ہماری اور ہماری آنے والی نسلوں کی صحت کے لیے انتہائی ضروری ہے۔
سبھی ٹی بیگز نقصان دہ نہیں
2
پچھلی پوسٹ