خضدار ( اباسین خبر)گونی گریشہ کے اہلِ علاقہ نے بی ایچ یو گریشہ میں غیر مقامی ملازمین کی تعیناتی پر شدید احتجاج کیا ہے اور اسے مسترد کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بی ایچ یو گونی گریشہ میں درجہ چارم کے دو ملازمین کلیم اللہ (چوکیدار) اور غلام مرتضی (نرسنگ اردلی) کو باہر سے لایا گیا ہے، جن کا تعلق گریشہ سے نہیں ہے۔اہلِ علاقہ نے اس تعیناتی کی شدید مذمت کی اور کہا کہ اگر ان غیر مقامی ملازمین کا ٹرانسفر گونی گریشہ سے نہ کیا گیا تو وہ محکمہ صحت ضلع خضدار کے دفتر کا گھیراو کریں گے۔ انہوں نے حکام بالا سے بار بار درخواست کی ہے، مگر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔چیئرمین یونین کونسل گونی گریشہ ریاض تاج ساجدی نے بھی اس معاملے کی نشاندہی کی تھی اور بتایا کہ یہ دونوں ملازمین محکمہ صحت کی ملی بھگت سے بی ایچ یو گونی گریشہ میں تعینات ہوئے ہیں، حالانکہ اسپتال کے عملے کو ان کے بارے میں کوئی علم نہیں ہے اور نہ ہی انہوں نے حاضری رپورٹ کی ہے۔ریاض تاج ساجدی کے مطابق، اس معاملے پر انہوں نے ڈپٹی کمشنر خضدار کو شکایت بھی جمع کرائی تھی، مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ اہلِ علاقہ نے اعلان کیا ہے کہ اگر ان ملازمین کا ٹرانسفر نہیں کیا گیا تو 30 دسمبر کو ہونے والی پولیو مہم کا بائیکاٹ کریں گے اور سی پیک شاہراہ کو غیر معینہ مدت تک بند کر دیں گے، جس کی ذمہ داری ڈی ایچ او خضدار اور دیگر متعلقہ حکام پر عائد ہوگی۔
دو غیر مقامی ملازمین کا ٹر انسفرنہ کیا گیا تو محکمہ صحت خضدار کا گھیراؤکریں گے، اہلیان علاقہ
4