اسلام آباد( کامرس ڈیسک)نیپرا نے انکشاف کیا ہے کہ صارفین پر فکسڈ چارجز عائد کرنے کا مقصد کیپسٹی پیمنٹ پوری کرنا ہے، جو کہ سالانہ 2 ہزار ارب روپے ہے۔قومی اسمبلی کی پاور کمیٹی کے اجلاس میں وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ بجلی کی کل قیمت کا 75 فیصد کیپسٹی چارجز پر خرچ ہوتا ہے۔ رکن کمیٹی ملک انور تاج نے تجویز دی کہ اگر کیپسٹی پیمنٹ دینی ہیں تو آئی پی پیز سے بجلی لے کر عوام کو مفت فراہم کی جائے۔نیپرا حکام نے وضاحت کی کہ فکسڈ چارجز کا مقصد کیپسٹی پیمنٹ کی ادائیگی ہے۔ کمیٹی میں بحث کے دوران وزیر توانائی نے کہا کہ کے پی کے کے ساتھ بجلی کی فراہمی میں کسی قسم کا امتیازی سلوک نہیں کیا جا رہا، اور چھ ارب روپے کا اضافی نقصان ہوا ہے کیونکہ انتظامیہ نے کنڈے نہیں اتارے۔وفاقی وزیر نے مزید بتایا کہ 75 دنوں تک وزیر اعلی کے پی کے کی درخواست پر بجلی کھلی چھوڑی گئی، مگر کنڈے نہیں اتارے گئے۔ مصطفی کمال نے سوال کیا کہ کیپٹو پاور کو منقطع کرنے سے قیمتوں میں کیا فرق آئے گا، جس پر سیکرٹری پاور نے کہا کہ اس حوالے سے آئی ایم ایف سے بات چیت جاری ہے، اور 31 جنوری تک فیصلہ ہو گا۔وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ کیپٹو پاور کی گیس کے حوالے سے فیصلہ ایک ماہ میں کیا جائے گا، اور رہائشی صارفین کو 4 روپے فی یونٹ کا ریلیف مل چکا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پانچ آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے ختم ہو چکے ہیں اور مزید 16 آئی پی پیز سے بات چیت جاری ہے۔رکن کمیٹی شہریار خان مہر نے سندھ میں بورڈ کی تشکیل نو نہ ہونے پر اعتراض کیا، جس پر وزیر توانائی نے جواب دیا کہ آٹھ بورڈ تبدیل ہو چکے ہیں، اور ان رپورٹس کو وزیر اعظم کو بھیجا جا چکا ہے۔
2 ہزار ارب کپیسٹی چارجز ادائیگی کیلیے بجلی بلز میں فکسڈ چارجز لگائے جانے کا انکشاف
3
پچھلی پوسٹ