اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان میں وی پی این (ویژن پرائیویٹ نیٹ ورک) کے بڑھتے ہوئے استعمال نے انٹرنیٹ کی سست روی میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی حالیہ رپورٹ میں اس بات کا انکشاف کیا گیا ہے کہ وی پی این کے استعمال میں اضافے کے سبب بینڈوڈتھ پر دبا پڑا ہے، جس سے نہ صرف انٹرنیٹ کی رفتار متاثر ہوئی بلکہ غیر ملکی زرمبادلہ پر بھی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وی پی این کے ذریعے بینڈوڈتھ کا استعمال 2023 کے دوران مختلف مہینوں میں مختلف سطحوں تک پہنچا۔ اگست میں یہ استعمال 634 جی بی پی ایس، ستمبر میں 597 جی بی پی ایس، اور اکتوبر میں 815 جی بی پی ایس تک پہنچا، جس سے سب میرین کیبل اور بین الاقوامی سرورز پر اضافی بوجھ پڑا۔ نومبر میں یہ استعمال کم ہو کر 378 جی بی پی ایس رہا، لیکن دسمبر میں انٹرنیٹ کی بہتری کے بعد یہ 437 جی بی پی ایس تک پہنچ گیا۔وی پی اینز کا بڑھتا ہوا استعمال پاکستان کے انٹرنیٹ انفراسٹرکچر پر دبا ڈال رہا ہے کیونکہ یہ مقامی سی ڈی اینز (کنٹینٹ ڈلیوری نیٹ ورک) کو بائی پاس کر کے بین الاقوامی سرورز پر ٹریفک بھیج دیتا ہے، جس سے عالمی سب میرین کیبل پر انحصار بڑھ جاتا ہے۔ اس کے نتیجے میں، سب میرین کیبل کی صلاحیت میں اضافے کی ضرورت محسوس ہو رہی ہے تاکہ انٹرنیٹ کی رفتار میں بہتری لائی جا سکے۔پی ٹی اے نے اس مسئلے کے حل کے لیے سب میرین کیبل کی گنجائش بڑھانے اور مقامی روٹنگ سسٹمز کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ انٹرنیٹ کی سست روی سے نمٹا جا سکے اور وی پی این کے استعمال کے منفی اثرات کو کم کیا جا سکے۔
پاکستان میں وی پی این کے بڑھتے استعمال نے انٹرنیٹ کو مزید سست کر دیا
3